اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر) وفاقی حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام غریبوں کے فنڈز وصول کرنے والے افسران و ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اس سلسلے میں ایف بی آر کے 210 ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں،روزنامہ 92 کو موصولہ دستاویزات کے مطابق کیبنٹ سیکرٹریٹ نے افسران و ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی طرف سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فنڈز لینے پر کارروائی کا آغاز کر دیا ہے ، اس سلسلے میں ایف بی آر کو 210 افسران و ملازمین کی لسٹ فراہم کی گئی ہے ،ایف بی آر نے ان افسران و ملازمین کو فوری طور پر شو کاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں ،ذرائع کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ صرف غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والے افراد کیلئے تھی، لیکن فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ملازمین بیواؤں اور مستحق خواتین کے نام پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فنڈز وصول کر رہے ہیں، ۔وظیفہ لینے والوں میں گریڈ 16 کے 7 افسران، گریڈ 14 کے 2، گریڈ 11 کے 10 ملازمین شامل ہیں جبکہ 7 ملازمین خود کو غریب مستحق ظاہر کر کے براہ راست وظیفہ لیتے رہے ۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جعلی مستحق ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے خلاف ایکشن شروع کر دیا۔گریڈ16کے افسران حاجی ظہیر علی ،جعفر حسین،عبدالستار،طاہر رضوان،محمد ارشاد،محمد اسحاق شیخ کی بیویاں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے وظیفہ لیتے رہے ۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے غریبوں کے مال پر ڈاکہ ڈالوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اور ان کا جرم ثابت ہونے پر ملازمتوں سے فارغ کر دیا جائے گا۔