نیویارک ( ندیم منظور سلہری سے ،مانیٹرنگ ڈیسک ، ایجنسیاں ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر، اسلامو فوبیا کیخلاف موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ، مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا لیکن کسی بھی کمیونٹی کو الگ تھلک کرنے سے انتہا پسندی بڑھتی ہے ،ترک صدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا،وہاں پر خون بہنے کاخدشہ ہے ۔وزیر اعظم عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے نفرت انگیز بیانیوں ، تقاریر کے تدارک کے موضوع پر اقوام متحدہ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی مشترکہ میزبانی کی،اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امتیازی سلوک ، مذہب ، عقیدت پر مبنی تشدد کے واقعات کے واقعات بڑھ رہے ہیں، جن کی روک تھام کیلئے وجوہات کا پتہ لگانا ہوگا،محرومیاں شدت پسندی کو جنم دیتی ہیں،کسی بھی طبقے کو دبایا جائے تو انتہا پسندی جنم لے گی، مغربی دنیا میں اسلامو فوبیا سے متعلق بہت کچھ دیکھا ہے ،پوری دنیا اور برادریوں میں تفہیم ، رواداری کو فروغ کی ضرورت ہے ،اسلام کو سب سے زیادہ نقصان نائن الیون کے بعد دہشتگردی سے جوڑنے پر ہوا،اقوام متحدہ نفرت انگیز تقریر سے متعلق باخبر مباحثے کو فروغ کیلئے پلیٹ فارم ہے ،دنیا کو اسلام کے بارے میں حساسیت اور محمد ﷺکے احترام کو سمجھنا چاہئے ،اسلام صرف ایک ہے جو نبی کریم ﷺ نے ہمیں سکھایا ، خود کش حملوں کو اسلام سے جوڑا گیا،کوئی ہندو ازم میں خود کش حملے کی بات نہیں کرتا،نائن الیون سے پہلے 75فیصد خود کش حملے تامل ٹائیگرز کرتے تھے ،یہودی سوسائٹی میں بھی انتہا پسند ہیں، بھارت میں بھی انتہا پسندی ہیں،بھارت میں نسل پرست ، انتہا پسند اقتدار میں آگئے ہیں ،اسلامی دہشتگردی ، انتہا پسندی کے نعرے مغربی دنیا کے رہنمائوں نے گھڑے ،دنیا مسلمانوں کے جذبات کو سمجھے ،ہم بنیاد پرست اسلام کے الفاظ سنتے ہیں،دنیا کی ہر دہشتگرد ی کا تعلق سیاست سے ہے ،مذہبی دہشتگردی کے پیچھے حقیقت کے بجائے سیاست ہے ،مسلمانوں کو دہشتگردی کو اسلام سے علیحدہ کرنے پر بات کرنا ہوگی،مغرب میں خود کش حملہ ہو تو مسلمان پریشان ہوتے ہیں کہ یہ کوئی مسلم نہ ہو،ملعون سلمان رشدی نے کتاب میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کا مذاق اڑانے کی کوشش کی،کوئی رسول ﷺ کی توہین کرکے توہمارے دل میں درد اٹھتا ہے ،جنرل اسمبلی سے خطاب میں توہین رسالت کا معاملہ بھی اٹھائوں گا جبکہ ترک صدر طیب اردوان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا مسلمان دنیا بھر میں نفرت انگیز تقاریر سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ،بھارت میں گائے کا گوشت کھانے سے مسلمانوں کو مارا پیٹا گیا،گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں کو قتل کردیا جاتا ہے ،نفرت انگیز تقاریر انسانیت کیخلاف بدترین جرائم میں سے ایک ہے ،مقبوضہ کشمیر کو کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا،وہاں پر خون بہنے کاخدشہ ہے ۔ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان ہونے والی اہم ملاقات میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک خطے کے امن اور اپنے مفادات کی نگہبانی کے لئے مشترکہ کوششیں کرینگے ، وزیراعظم نے جنرل اسمبلی اجلاس میں مسئلہ کشمیر اٹھانے پر انکا شکریہ ادا کیا ،صدر اردوان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے مسلم اُمّہ تقسیم ہے جسکی وجہ سے اغیار فائدہ اٹھا رہے ہیں ، ترکی کی تمام ہمدردیاں اپنے کشمیریوں بھائیوں کیلئے ہیں، پاکستان اپنے آپکو اکیلا نہ سمجھے ،ترکی کے عوام پاکستانیوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ، کشمیر میں مسلم نسل کشی پر دنیا کا خاموش ہونا سمجھ سے بالا تر ہے ، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر پورا خطہ ٹینشن میں رہے گا ۔وزیر اعظم عمران خان سے امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے ایڈیٹوریل بورڈ نے ملاقات کی، وزیر اعظم نے ایڈیٹوریل بورڈ کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال ،بھارتی غیر قانونی اقدامات ، خطے اوردنیا کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے ،عالمی برادری ، اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کرائے ،مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل عام ، خونریزی کا خطرہ ہے ،عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کو خونریزی سے بچائے ۔عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر پر اب خاموش نہیں رہ سکتیں۔پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کا سہ فریقی اجلاس ہوا ،وزیر اعظم عمران خان ، ترک صدر طیب اردوان اور ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد نے شرکت کی اور خطے کی تیزی سے بدلتی صورتحال، عالمی تبدیلیوں پر گفتگو کی ۔ تینوں سربراہان نے شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے ،مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بعد میں وزیر اعظم نے مہاتیر محمد سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنمائوں نے باہمی تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔مہاتیر محمد نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے ۔وزیر اعظم نے ملائیشین ہم منصب کے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے بیان کو سراہا،مقبوضہ کشمیر پر آواز اٹھانے پر شکریہ ادا کیا۔عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ تینوں رہنمائوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلاموفوبیا کے مقابلے ،اسلام کی درست تشریح کیلئے کیلئے تینوں ممالک مشترکہ طور پر چینل انگلش چینل شروع کرینگے ،چینل پر اسلام کے بارے میں لوگوں کے غلط نظریات کی اصلاح کی جائیگی۔دریں اثنا مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے وزیراعظم سے ملاقات کی جو 30منٹ جاری رہی ۔بل گیٹس نے میڈیا کو بتایا کہ ملاقات اچھی رہی ۔مائیکروسافٹ کے بانی وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے ان کے ہوٹل آئے ۔وزیر اعظم نے وال سٹریٹ جرنل کے ادارتی بورڈ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹنے کے بعد خونریزی ہوگی،مودی کے گھمنڈ نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے ، میڈیا مودی کے اصل چہرے کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے ،میرا خیال ہے کہ امریکہ ، طالبان مذاکرات بحال ہونے چاہیئں،پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے اور مشکل وقت گزر چکا ہے ۔