مکرمی!ضلع نوشہروفیروز ،سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں میں گذشتہ عرصہ دراز سے نقلی بیج، نقلی زرعی ادویات اور نقلی کھاد۔ نقلی اسپرے کی فروخت کا کام زرو و شور اور بلاخوف سے جاری و ساری ہے۔ محکمہ ایگریکلچر کی چھاپہ مار ٹیموں کی جانب نے تمام نقلی بیج، کھاد اور زرعی ادوایات فروخت کرنے والے دکانداروں سے منتھلی وصول کرکے سندھ کی زراعت کو تباہ کرنے کا کھلم کھلا لائسنس دے دیا ہے۔ محکمہ ایگریکلچر کی چھاپہ مار ٹیمیں نقلی کھاد ، بیج اور زرعی ادویات فروخت کرنے والوں سے منتھلی، کروڑوں روپے بلاخوف اور سینہ تان کربٹور رہے ہیں اور محکمہ زراعت سندھ کے افسران بالا، ضلعی انتظامیہ اورسندھ حکومت خاموش تماشائی نظر دکھائی دیتی ہے جس کے سبب نقلی بیج، نقلی زرعی ادویات اور نقلی کھاد کی فروخت کا کاروبار دن بدن زور پکڑتا جا رہا ہے اور فصلو ں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔مقامی آباد کاروں،کاشتکاروں اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں کارکنوں کے مطابق نقلی زرعی ادویات، نقلی کھاد اور بیج فصل کے لئے خاص طور پر سبزیوں وغیرہ پر دیرپا اثر اندازنہیں ہوتی ہیں کیونکہ سبزیاں انسانوں کے استعمال میں آتی رہتی ہیں تو ان پر ایسی ادویات کا استعمال صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتاہے۔ اپیل کی ہے کہ تعلقہ مورو سمیت ضلع بھر میں غیر قانونی طور پر پنجاب، کراچی اور دیگر شہروں سے تیار ہوکر آنے والا بیج مقامی دکانوں پر فروخت ہونے والی نقلی زرعی ادویات، نقلی کھاد اور بیج کی فروخت پر کریک ڈائون کرے اور ملوث افراد کو کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی جائے اور روڈ رستوں پر نقلی بیج بیچنے والوں کے خلاف بھی جلد از جلد کاروائی کی جائے۔ (ڈاکٹر عبدالقدیر میمن نوشہروفیروز)