مکرمی ! پچھلے تین چار برسوں سے اچانک نئی نسل آئن سٹائن ہوگئی ہے یا ہمارے تعلیمی نظام میں مارکس بانٹے جارہے ہیں۔گزشتہ کچھ برسوں میں ایسے واقعات کی بھرمار ہوچکی ہے کہ امتحانات میں نمبر کم آنے پر والدین کی ڈانٹ سے دلبرداشتہ ہوکر طالبعلم نے اپنی زندگی ختم کر لی۔ان حقائق سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم اپنے بچوں کو ایسی تعلیم دے رہے ہیں جو محض ڈگری دیتی ہے،مسابقت کی بات کرتی ہے لیکن ناکامیوں کا مقابلہ کرنا، شکست کو گلے لگانا، نامساعد حالات میں امید کا دامن تھامے رہنا اور جینا نہیں سکھاتی۔یہی صورتحال رہی تو نمبر بڑھتے جائیں گے لیکن تعلیم بدستور کم ہوتی جائے گی۔ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ آیا اساتذہ، والدین اور تعلیمی ادارے اپنے بچوں کو سنہرے مستقبل کے خوابوں کی بھٹی میں جھونکتے رہیں گے ۔ (سعد الرحمٰن ملک(اسلام آباد)