اسلام آباد،لاہور (نامہ نگار ،نمائندہ خصوصی سے ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ کرپشن ریفرنس میں پاکستان تحریک انصا ف کے سینئر نائب صدر سابق وزیر قانون بابر اعوان اور سابق سیکرٹری قانون جسٹس (ر) ریاض کیانی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے ان کو بری کردیا جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنما و سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی بریت کیلئے دائر درخواست مسترد کردی۔ گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد ار شد ملک نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔عدالت نے نندی پور ریفرنس میں ملزموں سابق ریسرچ کنسلٹنٹ شمائلہ محمود اور سینئر جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر ریاض محمود کی بریت کیلئے دائر درخواستیں بھی مسترد کر دیں جبکہ سابق سیکرٹری قانون پیر مسعود چشتی اور سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع کی جانب سے اپنی بریت کیلئے درخواستیں دائر نہیں کی گئی تھیں۔ نندی پور پاور پراجیکٹ میں بابر اعوان کے حوالہ سے تین گواہوں نے بیانات قلمبند کرائے تھے اور ان تین گواہوں کے بیانات کی روشنی میں ہی بابر اعوان نے عدالت میں بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ان گواہوں نے انکا کوئی کردار بتایااور نہ میرا کوئی کردار سامنے آیا اسلئے عدالت حالات و واقعات کا جائزہ لیکر مجھے کیس سے بری کرے ۔بابر اعوان پر الزام تھا کہ نندی پور منصوبہ کے حوالہ سے انہوں نے قانونی رائے دینے میں 2سال کا وقت لیا جس سے نندی پور منصوبہ تاخیر کا شکار ہو ا اور اس سے قومی خزانہ کو 27ارب روپے کا نقصان ہوا۔ راجہ پرویز اشرف کے حوالہ سے گواہوں کے ابھی تک بیانات ریکارڈ نہیں کرائے گئے ، اسی بنا پر عدالت نے ان کیخلاف کیس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے بابر اعوان سے رابطہ کر کے ان کو بری ہونے پر مبارکباد دی ۔بابر اعوان نے صدر ، وزیر اعظم سمیت دیگر کی جانب سے مبارکباد پر اظہار تشکر کرتے ہوئے ایک کہا کہ ہمیشہ پارٹی قیادت کے اعتماد پر پورا اترونگا ۔دوسری جانب اسلام آباد ضلعی کچہری ،احتساب عدالت سمیت کئی بار ایسوسی ایشنز اور پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے بابر اعوان کی بریت پر مٹھائیاں تقسیم اور اظہار یکجہتی کیلئے قرارداریں منظورکی گئیں ۔سوشل میڈیا پر بھی بابر اعوان بری ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ بابر اعوان کی رہائش گاہ اور دفتر میں مبارکباد دینے والوں کا تانتاہ بندھا رہا ،گلدستے پیش کئے گئے ۔ بابر اعوان کی بریت پر ردعمل دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ بابر اعوان بری نہیں ہونگے تو اور کون ہو گا؟ ، اس طرح تو ہو تا ہے اس طرح کے کاموں میں ۔اے پی سی کیلئے نام فائنل ہونے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ میں اس میں نہیں ہوں البتہ اپنا نام دے سکتا ہوں ۔علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نندی پور ریفرنس کے ایک کیس میں دو مختلف فیصلے سوالیہ نشان ہیں، پی ٹی آئی میں جانیوالے بابر اعوان کی بریت اور راجہ پرویزاشرف کا ٹرائل بظاہر متنازعہ فیصلہ ہے ۔نندی پور ریفرنس میں سے عمران خان نے پی ٹی آئی رہنما کو مکھن میں سے بال کی طرح نکال لیا۔ اب سمجھ آرہا کیوں چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کی کرپشن کے کیسز کھلے تو حکومت گرجائے گی۔ اگر نندی پور ریفرنس میں کرپشن ہوئی تو صرف بابر اعوان کو بری کیوں کیا گیا؟ ۔ چیئرمین پی پی نے سچ کہا تھا کہ پی ٹی آئی میں جاؤ یا جیل میں جاؤ۔دریں اثنا مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنااﷲ خان نے کہا کہ نندی پور ریفرنس میں حکومتی رکن کی بریت نے تحریک احتساب کی قلعی کھول دی ہے ۔نیب نیازی گٹھ جوڑکا ایک اور ناقابل تردید ثبوت سامنے آگیا ۔ثابت ہوا کہ ووٹ چوروں کو سات خون بھی معاف ہیں ،اپوزیشن ارکان کو آٹا گوندھتے ہلنے پر بھی سزا ملے گی۔