لندن،لاہور،راولپنڈی،اسلام آباد، شیخوپورہ (غلام حسین اعوان،92 نیوزرپورٹ،وقائع نگار، سٹاف رپورٹر،سپیشل رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ، مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز،خصوصی نیوز رپورٹر، نیوز ایجنسیاں،ڈسٹرکٹ رپورٹر)سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی والدہ شمیم اختر 95برس کی عمر میں لندن میں انتقال کر گئیں،مرحومہ کوجاتی عمرہ میں شریف فیملی کے خاندانی قبرستان میں دفن کیاجائیگا،قبربنانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں،نمازجنازہ رائیونڈمیں ہی اداکی جائیگی،مسلم لیگ ن نے بیگم شمیم کی تدفین تک تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں۔انتقال کی خبر سن کر لندن میں نواز شریف کے گھر کے باہر کارکن جمع ہو گئے ۔مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شمیم اختر کے انتقال کی اطلاع دی اورکہاسلیمان شہباز نے بیگم شمیم کے انتقال کی تصدیق کی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کی والدہ کی طبیعت گزشتہ ایک ماہ سے ہی خراب تھی لیکن گزشتہ چند روز سے ان کی طبیعت بہت زیادہ خراب تھی ،انہیں سانس کی تکلیف اور پھیپھڑوں کا عارضہ لاحق تھا، ان کا انتقال ایون فیلڈ اپارٹمنٹس میں حرکت قلب بندہونے سے ہوا،ایون فیلڈ اپارٹمنٹ لندن میں شریف فیملی کے ذاتی معالج ان کو روزانہ کی بنیاد پر دیکھ رہے تھے ۔شریف فیملی کے ذرائع کے مطابق بیگم شمیم اختر کی نماز جنازہ آج لندن کے سنٹرل ریجنٹ پارک بیکرسٹریٹ میں ادا کی جائے گی جبکہ میت کاغذی کارروائی کے بعدپاکستان روانہ کی جائے گی جس میں کئی روز لگ سکتے ہیں، میت پاکستان منتقل کرنے سے قبل کونسل سے کارنر سر ٹیفکیٹ،نو انفیکشن سرٹیفکیٹ اور پاکستانی سفارت خانہ سے این او سی حاصل کئے جائیں گے ۔ریجنٹ پارک مسجد کی ایمبولنس کو پولیس نے واپس بھیج دیاجبکہ چار گھنٹے بعد پولیس ایون فیلڈ ہاؤس سے چلی گئی، میت کو نواز شریف کے گھر سے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، موت کی وجہ معلوم ہونے کے بعد ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔ نواز شریف کی صحت خراب ہے اور ان کے ذاتی معالج نے سفر سے منع کر دیا، اس لئے انکے میت کے ساتھ پاکستان آنے کا کوئی امکان نہیں،میت کے ساتھ حسین نواز کی اہلیہ آئیں گی جبکہ اسما نواز اور سٹاف کے بھی آنے کا امکان ہے ،بیگم شمیم کی کوروناسے انتقال کی خبروں میں سچائی نہیں،ان کی وفات قدرتی ہے ،اظہارتعزیت پروزیراعظم اورآرمی چیف کے شکرگزارہیں۔ذرائع کے مطابق بیگم شمیم کی میت پاکستان لانے کے حوالے سے آج شام کوکسی بھی وقت اعلان متوقع ہے ۔عطاتارڑ نے کہا میت پاکستان آنے میں دو سے تین دن لگ سکتے ہیں، شمیم اختر کی نمازہ جنازہ شریف میڈیکل سٹی میں پڑھائی جائے گی۔صدر مملکت عارف علوی،وزیراعظم عمران خان،چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر،ڈپٹی سپیکرقاسم سوری،وزیر ریلویز شیخ رشید،وزیر اطلاعات شبلی فراز،معاون خصوصی شہبازگل ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،گورنر پنجاب چودھری سرور،فیاض الحسن چوہان،محمود الرشید،سبطین خان،وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ،وزیراعلی بلوچستان جام کمال،وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر،عبد العلیم خان،آصف زرداری،بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، سراج الحق،ساجد میر،چوہدری شجاعت،پرویز الہٰی،مونس الٰہی، راجہ ظفر الحق،احسن اقبال،رانا تنویر،خواجہ آصف،رانا ثنا، جاوید لطیف، پیر پگارا، اسفندیارولی، امیر حیدر خان ہوتی ، خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال،محمد علی درانی،امیرالعظیم ،لیاقت بلوچ ،فرید پراچہ،حافظ ادریس،پیر اعجاز ہاشمی اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے مرحومہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے ۔وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ میں تعزیتی پیغام میں کہااللہ تعالیٰ مرحومہ کے درجات بلند اورلواحقین کوصبرجمیل عطاکرے ۔دیگر رہنماؤں نے کہاسوگواروں کے غم میں برابر کے شریک ہیں، نوازشریف اور شہبازشریف کی والدہ ماجدہ عبادت گزار اور بلند کردار کی حامل تھیں، بالخصوص نوازشریف نے والدہ ماجدہ کی مثالی خدمت سے اپنے لئے اجر کمایا، ماں کے پیار سے زیادہ خالص دنیا میں کوئی حقیقت موجود نہیں،اللہ تعالی نے اپنے بندے سے اپنی محبت کے اظہار کا پیمانہ بھی والدہ اور اس کے پیار کو بنایا ہے ،شریف برادران کے لئے والدہ کاسایہ سر سے چلے جانا ماضی کی ہر آزمائش سے بڑی آزمائش ہے ،اللہ تعالی مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور اہلخانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے ۔ مریم اورنگزیب نے ٹویٹ میں کہا آپ کی جدائی بڑاغم ہے ،آپی جی انتہائی عبادت گزار،باہمت،صبرورضااوراخلاق کاپیکر تھیں۔