لندن ،کابل ،اسلام آباد، لاہور،سیالکوٹ ( مانیٹر نگ ڈیسک، سٹاف رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ ، اے پی پی ،این این آئی)افغان قومی سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ لندن میں مقیم ن لیگ کے قائد اور سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف سے افغان مشیر قومی سلامتی اور افغان وزیرِ مملکت نے ملاقات کی ہے ۔افغان قومی سلامتی کونسل کے مطابق افغان مشیرِ قومی سلامتی حمد اللّٰہ محب اور وزیرِ مملکت سید سعادت نادری نے نواز شریف سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزرا نے ملاقات کو ملک دشمنی قرار دے دیا۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چو دھری نے بیرسٹر شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نوازشریف کی افغان وفدسے ملاقات کی تفصیلی گفتگو تحریری اور آڈیو کی صورت میں سامنے لانے اور ن لیگ کو وضاحت دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مخالف افغان باشندے نے نواز شریف سے ملاقات کے بعد بھارتی خفیہ اہلکاروں سے بھی ملاقات کی ، نواز شریف لندن کے ان اپارٹمنٹس میں مقیم ہیں جو اربوں روپے کی لوٹی گئی رقم سے خریدے گئے ، ملاقات پر حکومت پاکستان کو تحفظات ہیں، امر اللہ صالح اور حمد اللہ محب کا بنیادی طور پر افغانستان کی سرزمین سے کوئی ذاتی تعلق نہیں، یہ مخصوص مشن پر افغانستان آئے ہیں،نوازشریف کی افغان مشیر کے ساتھ ملاقات افسوسناک ہے ، ان کی ملک سے دشمنی ثابت ہو چکی۔نوازشریف نے ایسے شخص سے ملاقات کی جس کے بھارت سے تعلقات ڈھکے چھپے نہیں، اسی شخص نے پاکستان کے خلاف بدزبانی کی،نریندر مودی ہو، حمد اﷲ محب یا امراﷲ صالح ہر پاکستان دشمن نواز شریف کا قریبی دوست ہے ،نواز شریف کو باہر بھیجنا خطرناک تھا کیونکہ ایسے لوگ عالمی سازشوں میں مددگار بن جاتے ہیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ افغان وزیر نواز شریف کے لیے مودی کا خاص پیغام لائے ، پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے والے سے نواز شریف کی ملاقات تازہ ڈویلپمنٹ ہے ، کیا اس سے واضح نہیں ہو جاتا نواز شریف کا ایجنڈا کیا ہے ، آزاد کشمیر کے انتخابات کو منتازعہ بنایا جائے گا اور ملاقات اسی منافقانہ ایجنڈے پر ہوئی ہے ۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سوال کیا کہ باہمی دلچسپی کے معاملات کیا ہیں؟ محب اللہ کے ہمارے ملک کو ’’کوٹھا‘‘ کہنے کے بعد مشترکہ مفاد صرف پاکستان پر حملہ کرنا ہی ہوسکتا ہے ۔وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کہاکہ افغان این ایس اے کے ساتھ نواز شریف کی ملاقات نے پاکستان دشمنوں سے ان کے رابطوں کو ثابت کردیاہے ۔سابق وزیر اعظم پاکستانی مفادات کے خلاف استعمال ہونے والے آلہ کارتھے ۔وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، نواز نے ہمیشہ پاکستان کے دشمنوں کا ساتھ دیا خواہ وہ جندال ہو یا نریندر مودی۔ نواز شریف اور محب اللہ کی ملاقات کو خوفناک سازش قرار دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا کہ ملک دشمنی ثابت ہو چکی، نواز شریف نے ملکی پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے ۔دوسری جانب ن لیگ کی نائب صدر نے نواز شریف کی افغان وفد سے ملاقات پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ پاکستان کے پرامن تعلقات نواز شریف کی سوچ کی اساس ہے ۔ انہو ں نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ہمسایہ ممالک سے پاکستان کے پرامن تعلقات اورپاکستان کا پرُامن وجود نواز شریف کے نظریہ کی بنیاد ہے ،جس کے لئے انہوں نے انتھک محنت کی۔ ہر ایک سے مذاکرات، ان کے نکتہ نظر کو سننا اور ان کے سامنے اپنا موقف پیش کرنا سفارتکاری کا سب سے اہم اور بنیادی عنصر ہے ، موجودہ حکومت کو اس حوالے سے کچھ سمجھ نہیں اسی لیے وہ بین الاقوامی سطح پر مکمل ناکام ہے ۔