لاہور(جنرل رپورٹر،92نیوز رپورٹ،آن لائن) سروسز ہسپتال میں گزشتہ ایک ہفتے سے زیر علاج سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر محمود ایاز نے کہا ہے نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 25 ہزار سے بڑھ کر 28 ہزار ہوگئی اور انہیں تجویز کیا گیا امیون گلوبلین انجکشن کا کورس بھی مکمل ہو گیا ہے ، انہوں نے ان افواہوں اور خبروں کو رد کر دیا نواز شریف کی زندگی کے 48گھنٹے اہم ہیں۔ میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا نواز شریف کے گردوں پر بھی کوئی اثر نہیں پڑا، چند چینلز میرے نام سے منسوب کرکے غلط خبریں چلارہے ہیں ۔میڈیکل بورڈ نے گزشتہ روز بھی سینئر کارڈیالوجسٹ پروفیسر ثاقب شفیع کے ساتھ سابق وزیر اعظم کا تفصیلی معائنہ کیا،، بورڈ نے مزید ٹیسٹ کے لئے نواز شریف کے خون کے نمونے حاصل کئے ۔پروفیسر محمود ایاز نے کہا آج میڈیکل بورڈ ان کے مزید ٹیسٹ اور ادویات جاری رکھنے کا دوبارہ فیصلہ کریگا۔ہسپتال انتظامیہ نے کہا نواز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کے حوالے سے انہیں کسی بھی حوالے سے آگاہ نہیں کیا گیا ۔نیوز ایجنسیوں کے مطابق انجکشن،سٹیرائیڈز،میڈرول اور آئی وی آئی جی دینے سے ان کے گردوں پر اثر ہوا جس کے بعد ٹیسٹ کرائے گئے لیکن رپورٹس تسلی بخش نہیں آئیں۔ دل کی بیماری کے باعث دی جانے والی ادویات پلیٹ لیٹس پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ میگا کٹس نہ لگائیں تو پلیٹ لیٹس نہیں بڑھ سکتے اور اگر میگا کٹس لگائیں تو گردوں کو نقصان پہنچے گا لہذا ڈاکٹرز اس معاملے پر شش و پنج کا شکار ہیں۔ہسپتال ذرائع کے مطابق نواز شریف کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر بورڈ کسی دوسرے ہسپتال منتقلی کا مشورہ نہیں دے گا۔نواز شریف کی والدہ شمیم بیگم،بیٹی مریم نوازبھی ان کی تیمار داری کیلئے سروسزہسپتال میں موجود ہیں ۔دوسری جانب نواز شریف سے ان کے اہلخانہ اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے ملاقات کی جبکہ سروسز ہسپتال کے باہر لیگی کارکن مسلسل ساتویں روز بھی موجود رہے جنہوں نے پارٹی قائد کی صحت یابی کے لیے دعائیہ کیمپ قائم کر رکھے ہیں،کارکن نواز شریف کے حق میں اور حکومت مخالف نعرے بازی بھی کرتے رہے ۔کارکنوں نے بکروں کا صدقہ دیا اور پرندے بھی آزاد کئے ۔