لندن(این این آئی)سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے نوازشریف کو علاج کیلئے امریکہ لے جایا جائے گا،امریکہ میں نوازشریف کے دماغ کو خون مہیا کی جانے کروٹڈآرٹری میں سٹنٹنگ کی جائے گی،برطانوی ڈاکٹرز ابھی تک نوازشریف کی بیماری کی تشخیص نہیں کرسکے ،وہ کتنے دن برطانیہ میں رہیں گے کچھ نہیں کہا جا سکتا، لندن میں ان کی صحت کو ہر زاویے سے جانچہ جا رہا ہے ۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہانواز شریف کا لندن کے 6 مختلف ہسپتالوں بریج ہسپتال، گائز ہسپتال، ہارلے کلینک، رائل بروپمٹن، ہارٹ کلینک اور ایچ سی اے میں طبی معائنہ کیا جا رہا ہے ،ان کو ایماٹولوجسٹ کی ٹیم نے ابھی تک کلئیر قرار نہیں دیا ،دل اور شریانوں کا مسلسل معائنہ کیا جارہا ہے ، پلیٹ لیٹس غیر متوازی ہونے کی وجہ سے نوازشریف کا کسی بھی قسم کا پروسیجر نہیں کیا جاسکتا، پلیٹ لیٹس کی تعداد کم یا ہونے کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں کی جاسکیں جو چیلنج بن گیا ہے ، صحت کے حوالے سے میرے سمیت برطانوی ڈاکٹرز کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے ،ان کے جسمانی و دفاعی نظام میں خرابی کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جارہی ہے ، ان کو ایک نہیں کئی بیماریوں کا سامنا ہے ،ان کو بہ ظاہر آئی ٹی پی کی بیماری ہے جس کی وجہ سمجھ نہیں آرہی ہے ، پلیٹ لیٹس کا معاملہ کنٹرول میں نہ آیا تو ٹوکسی کولوجی سکریننگ کی جائے گی،ڈاکٹر ڈیوڈ آر لارنس نے بھی زہر خوانی کا خدشہ ظاہر کیا،خون کی شریانوں میں مسائل اب بھی ہیں۔شریف خاندان ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان نے ایون فیلڈ رہائش گاہ پر ان کا چیک اپ کیا۔