لاہور( جنرل رپورٹر، سپیشل رپورٹر، سٹاف رپورٹر، این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک ) سابق وزیراعظم نوازشریف نے اپنا علاج شریف میڈیکل سٹی سے کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے ، آج ہسپتال میں داخل ہوجائینگے ۔نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا آج کارڈیالوجسٹ اور دیگر ماہرین نواز شریف کا معائنہ کریں گے ۔ معائنے کے بعد علم ہو گا کہ 6 ہفتوں میں علاج مکمل ہوسکے گا یا نہیں۔ذرائع کے مطابق ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بدھ کو جاتی عمرہ میں نواز شریف کا معمول کا طبی معائنہ کیا ۔ ذاتی معالج اور خاندان کے افراد کے درمیان علاج گاہ کے حوالے سے مشاورت کی گئی ۔نواز شریف کے حتمی علاج کے حوالے سے ان کے لندن میں موجود ڈاکٹر ڈاکٹر لارنس سے بھی رہنمائی لی جائے گی۔ قبل ازیں نواز شریف رہائی کے بعد اپنی رہائش گاہ جاتی عمرہ پہنچے تو بکروں کا صدقہ دیا گیا۔ نواز شریف نے گھر میں داخل ہوتے ہی والدہ سے دعائیں لیں اور بعد ازاں اپنی مرحوم اہلیہ بیگم کلثوم نواز اور خاندان کے دیگر افراد کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی۔ شریف فیملی کے افراداور قریبی عزیز و اقارب اور پارٹی رہنمائوں نے نواز شریف سے ملاقات کر کے ان کی عیادت کی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف اور شہباز شریف نے اپنی لیگل ٹیم سے بھی ملاقات کی جس میں شریف فیملی کے خلاف درج مقدمات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سابق وزیر اعظم کی زیر صدارت جاتی عمرہ میں اجلاس ہوا جس میں شہباز شریف ،اعظم نذیر تارڑ، عطا اﷲ تارڑ اور ن لیگ کے دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریف فیملی پر بنے مقدمات کے حوالے سے قانونی پہلوؤں پر گفتگو کی گئی ۔ سینیٹر آصف کرمانی،ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ،دانیال عزیز،عباس آفریدی،ڈاکٹر عدنان خان جاتی عمرہ پہنچے اور نوازشریف سے ملاقاتیں کیں۔ شہباز شریف اور مریم نواز بھی موجود رہے لیکن ملاقاتوں کا عمل محدود رکھا گیا ۔ دریں اثنا نواز شریف کو سابق وزیر اعظم کا پروٹوکول دے دیا گیا۔ پولیس کی ایک گاڑی اور 5 اہلکار چوبیس گھنٹے نواز شریف کی سکیورٹی پر تعینات ہونگے ، اسکے علاوہ جاتی عمرہ اور اطراف میں 30 پولیس اہلکار بھی تعینات ہونگے ۔ جاتی عمرہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا حکومت جھوٹ بول رہی تھی کہ نواز شریف کاعلاج کرایا جا رہا ہے ۔ حکومت کی جانب سے رچایا گیا ڈرامہ سب کے سامنے آ گیا۔ طارق فضل چودھری نے کہا سپریم کورٹ کے نوازشریف کی صحت پر ریلیف کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔سینیٹر آصف کرمانی نے کہا جو لوگ بیماری کا مذاق اڑا رہے تھے انکو خدا خوفی کرنی چاہیے ۔