لاہور (نامہ نگارخصوصی،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک)قائد ن لیگ نواز شریف کی صحت سے متعلق برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی،نواز شریف کی رپورٹ وکیل امجد پرویز نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو جمع کرائی، جو وقت ختم ہونے کے باعث کمپیوٹر میں فیڈ نہیں کی جاسکی، آج فیڈ کی جائے گی۔میڈیکل رپورٹ ان کے کنسلٹنٹ ڈیوڈ لارنس نے تیار کی جس کے مطابق بائی پاس آپریشن کے بعد نواز شریف کی طبیعت کچھ بہتر ہے مگر انکی خون کی شریانوں میں مسائل ہیں۔ نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں اور پلیٹ لیٹس کو مستحکم کرنے کیلیے علاج جاری ہے ،محفوظ علاج کیلئے 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ تک پلیٹ لیٹس ہونے چاہئیں،پلیٹ لیٹس کا تعین نہ ہونے کی صورت میں ممکنہ زہرخورانی کا ٹیسٹ کرنا پڑے گا،ان کے دل کی ایم آر آئی بھی ہو رہی ہے ،انہیں دن میں دو مرتبہ واک کرنی چاہئے ۔حالیہ دنوں میں دل کی شریان کی خرابی کا معاملہ زیادہ پیچیدہ ہوگیا ۔نوازشریف کے پی ای ٹی سکین میں گلٹیاں پائی گئی ہیں اور گلٹیوں کے بائیوپسی کی تجویز دی گئی ہے ۔ نوازشریف کی طبیعت بائی پاس سرجری کے بعد بہتری ہوئی تھی لیکن 2 مواقع پرانکو دوبارہ دل کی تکلیف ہوئی جس سے دل کو خون کی سپلائی میں کمی کا سامنا ہے ، اب ان کی کارڈیک ایم آر آئی اور انجیو گرام کیا جائے گا۔ نوازشریف کو متعدد پیچیدہ بیماریاں لاحق ہیں،دل کی درمیانی شریان 2 جگہ سے بند ہوچکی اور گلے کے غدود پھولے ہوئے ہیں، شہ رگ میں رکاوٹ آچکی ہے ،ان کے دل کا بیرونی حصہ متاثر ہوا ، ہارٹ اٹیک سے دل کے ٹشوز کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔ان کا اکتوبر 2019 میں دل کی شریانوں کا معائنہ کیا جانا تھالیکن دل کے دورے کے خطرے کی وجہ سے معائنہ نہیں کیا جاسکا، دماغ کو خون فراہم کرنے والی شریان 80 فیصد بلاک ہوچکی جس سے فالج کے خطرے کا سامنا ہے ، خون کے معاملات درست ہونے پر ان کے دل اور شریانوں کا علاج کیا جاسکے گا، دل کے سکین اور خون کے مزید تجزیوں کے بعد ان کا دوبارہ معائنہ کروں گا، نوازشریف کی مسلسل طبی نگرانی اور علاج کیا جارہا ہے لہٰذا انہیں برطانیہ میں مسلسل نگہداشت میں رکھنے کی ضرورت ہے ۔