لاہور،ڈی جی خان ،ملتان (جنرل رپورٹر،سپیشل رپورٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹر)صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نواز شریف پاکستان میں قیدی تھے جنہیں عدالت اور حکومت نیانسانی ہمدردی کے تحت چند ہفتے کے لئے باہر ملک علاج کرانے کیلئے بھیجا ، اب بھی ہمارا یہی اصرار ہے ، وہ علاج کروا کر واپس آ جائیں، جو رپورٹس بھیجی گئی اس میں علاج اور تشخیص سے متعلق تمام پرانی باتیں تھی ۔ ملتان میں نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہانواز شریف کے وکیل نے 25 دسمبر 2019 کو نواز شریف کی واپسی کی مدت میں توسیع کی درخواست دی لیکن جمع کرائی گئی رپورٹ میں کچھ ایسا نہیں تھا جس پر توسیع دی جائے ۔3جنوری 2020 کو رپورٹ واپس ہوم ڈیپارٹمنٹ کو بھیجی کہ نواز شریف کی مکمل رپورٹس منگوائیں ، وزارت داخلہ نے نواز شریف کی رپورٹس کل بھجوائی ہیں ، اس کو دیکھ کر بات کریں گے ۔انہوں نے کہا سینڈیکیٹ میٹنگ میں بجٹ سمیت مسائل زیر بحث آئے ، خوشی کی بات ہے کہ نشتر ٹو پر کام شروع ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا جنوبی پنجاب کو پہلی مرتبہ 9.2 بلین کا پراجیکٹ ملاہے ۔ انہوں نے کہا جب سے حکومت آئی ہے کہ محکمہ صحت میں 26 ہزار ملازمتیں دی ہیں ، 10 ہزار نئی ملازمتیں پائپ لائن میں ہیں، اس سال کے آخر میں 35 ہزار نئی ملازمتیں دے دی جائیں گی۔ انہوں نے چلڈرن ہسپتال میں میڈیسن کی قلت کے معاملے پر برہمی کا اظہار کیا ۔قبل ازیں سینڈیکیٹ اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے تمام فیصلوں کی توثیق کی گئی ۔ سینڈیکیٹ اجلاس میں کالج آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز نشتر میڈیکل یونیورسٹی کیلئے نئے بنک اکاؤنٹ کی منظوری دے دی گئی۔ نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان میں مختلف اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دے دی گئی۔بعدازاں انہوں نے نشترہسپتال ٹوسائٹ اورڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزہسپتال ڈی جی خان کادورہ کیا۔ اس موقع پروائس چانسلرنشترمیڈیکل یونیورسٹی ملتان پروفیسرڈاکٹرمصطفی کمال پاشاودیگرحکام بھی موجودتھے ۔متعلقہ حکام نے صوبائی وزیرکونشترٹوہسپتال کی تعمیربارے تفصیلات سے آگاہ کیا۔