لاہور (رانا محمد عظیم )نواز شریف کے پیغام رساں ہونے کا دعویٰ کرنے والے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اچانک منظر سے کہاں غائب ہو گئے ، ن لیگی حلقوں میں اس حوالے سے مختلف چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں اہم رہنما بھی ان کی موجودگی سے لاعلم ہیں۔ با ذرائع کے مطابق صفدر ن لیگ کی اہم شخصیت کی ہدایت پر منظر سے غائب ہیں اور ان کی طرف سے یہ پراپیگنڈہ کیا گیا ہے کہ وہ مانسہرہ میں عوامی رابطہ مہم کے سلسلہ میں گئے ہیں اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ صفدرمانسہرہ ہیں اور نہ ہی لاہور سے باہر گئے ہیں، صفدر لاہور میں ہی کسی جگہ پر موجود ہیں اور وہیں سے کسی اور نمبر سے ہدایات جا ری کر رہے ہیں جبکہ بتایا یہی جا رہا ہے کہ وہ مانسہرہ گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صفدر گرفتاری کے ڈر سے سائیڈ پر ہیں ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ صفدر نے اپنے قریبی حلقوں سے یہ بھی کہا ہے کہ جب سے نوازشریف کے احکامات کو میں آ گے پہنچا رہا ہوں تو مسلم لیگ ن کے اندر سے کئی افراد میری مخالفت کر رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ میں کسی طریقہ سے قابو آ جائوں اور پھر دوبارہ ان کی سیاست شروع ہو جائے ۔ ذرائع کے مطابق صفدر کو یہ بھی گلہ ہے کہ ن لیگ کے اجلاسوں میں بھی اس لئے نہیں بلایا جاتا کہ ان سے ن لیگ کے کچھ اہم رہنما خوفزدہ ہیں اور اب میرا سائیڈ لائن پر وقتی طور پر ہونا بھی اسی وجہ سے ہے کہ نوازشریف کے مشن کے مطابق اپنا کام پورا کر کے ہی سامنے آئوں تاکہ گرفتاری بھی ہو تو کام نہ رک سکے ۔دوسری جانب ن لیگ کے اہم رہنمائوں کے مطابق صفدر جو بھی کر رہے ہیں اس میں وہ ن لیگ کی قیادت کو اعتماد میں لیتے ہیں اور نہ ہی رابطہ مہم میں کوئی ن لیگی اہم ذمہ دار ان کے ساتھ ہے ، وہ کہاں ہیں اس حوالے سے کچھ علم نہیں ۔ اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) نواز شریف کی جانب سے حسین نواز کو لکھا جانے والا خط کیپٹن (ر) صفدر نے 5 روز گزر جانے کے باوجود نہیں پہنچایا۔نجی ٹی وی چینل نے شریف خاندان کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ میاں نواز شریف نے اپنے صاحبزادے حسین نواز کو پارٹی معاملات اور آزادی مارچ کے حوالے سے خط لکھا تھا۔ کیپٹن صفدر نے 11 اکتوبر کو حسین نواز کو خط بھیجنے کا بیان دیا لیکن 5 روز گزرنے کے باوجود حسین نواز کو خط نہیں ملا۔فیملی ذرائع نے بتایا کہ خط موصول نہ ہونے کے باعث حسین نواز نے صفدر سے خط سے متعلق پوچھ لیا اور کہا کہ ان کے والد نے آزادی مارچ کے حوالے سے کون سا خط لکھا اور مجھے مولانا فضل الرحمان سے کب رابطہ کرنا ہے ۔ حسین نواز کے اس سوال پر کیپٹن (ر) صفدر ادھر ادھر کی باتیں کر تے رہے ۔