اسلام آباد ( خبر نگار،خبرنگار خصوصی) سابق وزیراعظم نوازشریف نے 6 ہفتوں کی ضمانت میں توسیع کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی جسے جمعہ کو سماعت کیلئے مقرر کیا گیا ہے ۔نوازشریف کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 26 مارچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کررکھی ہے ، نظر ثانی درخواست پر فیصلہ ہونے تک عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے ۔ درخواست میں مزید کہا گیاہے کہ امید ہے کہ سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست منظور ہوجائے گی، عبوری ضمانت میں توسیع نہ ہوئی تو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔سپریم کورٹ نوازشریف کی درخواست کو سماعت کیلئے مقرر کردیا ہے جس پر چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کریگا۔سابق وزیراعظم نواز شریف کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی جس کے بعد انہیں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔نوازشریف نے طبی بنیادوں پر سزا کی معطلی اور ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت عظمیٰ نے انہیں طبی بنیادوں پر 6 ہفتوں کی عبوری ضمانت دی تھی جو 7 مئی کو ختم ہورہی ہے ۔واضح رہے کہ 26 مارچ کو سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کی تھی جس کے خلاف درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ انہیں دل اور گردوں کے امراض لاحق ہیں جبکہ سابق وزیراعظم ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور گردوں کے تیسرے درجے کی بیماری میں مبتلا ہیں، لہٰذا نواز شریف کو علاج کیلئے صرف پاکستان کے اندر پابند کرنے کے 26 مارچ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے ۔ قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے آشیانہ ہائوسنگ سکیم میں شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ضمانت کیخلاف اپیل میں اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیں اضافی دستاویزات میں شہباز شریف کی جانب سے کئے گئے فیصلوں کی تفصیلات شامل ہیں آشیانہ ہاوسنگ سکیم سے متعلق اخبارات میں دیئے گئے اشتہاروں کی بھی تفصیلات شامل اضافی دستاویزات ایک والیم پر مشتمل ہے اضافی دستاویزات میں نیب کے تیار کردہ آشیانہ ریفرنس کی کاپی بھی شامل کی گئی ہے نیب کی طرف سے اضافی دستاویزات منگل کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ہیں سپریم کورٹ نے نیب کی اپیلوں کی سماعت دو مئی تک ملتوی کی تھی جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ دو مئی کو نیب کی اپیلوں کی سماعت کرے گا ۔