لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ نوازشریف کی پاکستانی رپورٹس میں گڑبڑ ہے جس کی انکوائری ہونی چاہئے ۔92 نیوز کے پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں میزبان معید پیرزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ میں تو نوازشریف کے با ہر جانے کا حامی نہیں تھا لیکن عدالت نے حکم دیا اور وہ چلے گئے ۔ فواد چودھری نے کہا کہ یہ بات طے ہے کہ نوازشریف کی پاکستان کی رپورٹس میں گڑبڑ ہے جس کی انکوائری ہونی چاہئے ۔ اس پرتو ایک جیمز بانڈجیسی فلم بننی چاہئے کیونکہ حیرانگی والی بات ہے کہ شہبازشریف کہہ رہے ہیں کہ نوازشریف کا آپریشن ہوناتھا لیکن وہ ڈاکٹر چھٹی پر چلے گئے جبکہ نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان تولگتا ہے اب لندن سے بھی کہیں آگے چلے گئے ہیں۔ اگر ن لیگ عدالت میں جاتی ہے تو پہلے نوازشریف کو واپس آکر سرنڈر کرناہوگایہ قانون ہے ۔مشرف پر بھی یہی قانون لاگو ہوا تھا۔حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، ن لیگ قیادت کے چکرمیں پھنسی ہوئی ہے ،اسی طرح بلاول بھٹو پنجاب میں آئے تو انہوں نے نواز شریف کو سلیکٹڈ قراردے دیا فضل الرحمان دوبارہ آناچاہتے ہیں تو آجائیں اس بار انہیں پہلی والی ریسپشن نہیں ملے گی۔ن لیگ کی رہنما شائستہ پرویز ملک نے کہا ہے کہ میرے خیال میں فواد چودھری نے پوری حکومت پرعدم اعتماد کیا ،وزیرصحت حکومتی پارٹی سے ہیں جبکہ فیصل خان جوشوکت خانم ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو ہیں وہ رپورٹ دیتے ہیں جس کو عمران خان بھی دیکھتے ہیں لیکن اس کو نہیں مان رہے ہیں ۔ یہ اخلاقی طورپر ایک کنگال حکومت ہے ۔ پنجاب حکومت مکمل طورپروفاق کے کنٹرول میں ہے جس نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیاہے ۔اگر رپورٹس غلط ہیں تو حکومت یاسمین راشد اورڈاکٹروں کو معطل کرے ۔ پنجاب حکومت نے پریشر میں آکرایک فیصلہ کیا، اب عدالت دیکھ لے گی۔ کیا فواد چودھری نے برطانیہ سے آنے والی رپورٹس دیکھی ہیں۔