لاہور(کرائم رپورٹر،سٹاف رپورٹر)مسلم لیگ (ن)کے قائد سابق وزیر اعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں شریف خاندان کے افراد سمیت لیگی رہنمائوں نے ملاقاتیں کیں اور نوازشریف کی خیریت دریافت کی، نوازشریف سے انکی والدہ ،مریم نواز ،سینیٹر آصف کرمانی ،انجینئر امیر مقام ،میئر لاہورکرنل (ر)مبشر،رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف،میاں طارق سواتی خان،ذکیہ شاہنواز، مرزاجاوید، خادم قصوری اور میاں غلام مصطفی سمیت دیگر لیگی رہنمائوں نے ملاقات کی اور پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال اور ملکی سیاسی صورتحال پرتفصیلی بات چیت کی جب نوازشریف کی والدہ اورمریم نوازکوٹ لکھپت جیل کے قریب پہنچی تو کارکنوں نے ان کا استقبال کیا اور پھول نچھاور کئے ۔سابق وزیر اعظم نوازشریف کی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے دوران گفتگو کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے ،نوازشریف نے ملاقاتیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جنگ نہیں امن چاہتا ہے ، بھارت میں ہمت نہیں جو پاکستان پر حملہ کرے ،اس بار کی طرح آئندہ بھی پاکستان بھارت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دے گا، تمام سیاسی جماعتیں اختلافات بھلا کر پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں، ایٹمی دھماکے کرکے ملک کو ناقابل تسخیر بنایا، ملک کو 1998میں ایٹمی قوت بنایالیکن 99میں جیل میں ڈال دیاگیا، اب سی پیک منصوبہ شروع کیا تو آج پابند سلاسل ہوں ، پاک فوج نے جس طرح ملک کا دفاع کیا اس پر خوش ہوں ، جے ایف تھنڈر کے ذریعے ملک کو ناقابل تسخیر بنادیا۔جیل کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے آصف کرمانی نے کہا کہ مودی خود بھارت اور دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے ، بھارت کی بھلائی اسی میں ہے کہ مذاکرات کی ٹیبل پر آئے ، پاکستان پر امن ملک ہے وزیر اعظم پاکستان نے امن کی بات کی جہاں نواز شریف اور واجپائی کے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے تھے دونوں ملک وہیں سے شروع کریں۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر قوم کے سر فخر سے بلند کردیا ،افسوس کہ جس نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا آج وہ جیل میں ہے ،وزیراعظم کا امن کا پیغام اچھا ہے ۔علاوہ ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا جب ہم پرسکون نیند سوتے ہیں حسن جیسے ہیرو ہمارے محافظ ہوتے ہیں، ہمیں تم پر فخر ہے ۔