لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزادا کبر نے کہا ہے میں یہ سمجھتاہوں وفاقی حکومت نے نوازشریف کے علاج کے حوالے سے بڑے پن کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ ملکی تاریخ میں کوئی ایسی مثال نہیں ملتی ہے ۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں میزبان شازیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اگر عدالت نوازشریف کو بغیر کسی بانڈکے بھیجنے کا حکم دیتی ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔شہبازشریف کی پریس کانفرنس دیکھ کر بہت دکھ ہوا۔ واضح ہوگیا نوازشریف کی بیماری پر کون سیاست کررہاہے ۔ ہم ایسی گارنٹی چاہتے ہیں کہ نوازشریف علاج کے بعدواپس آجائیں ۔اسی قانون کے تحت نوازشریف کے دونوں بیٹے باہر گئے اورواپس نہیں آئے ۔مسلم لیگ ن کی رہنما شائستہ پرویز ملک نے کہا اس وقت مسلم لیگ ن اورنوازشریف پر مشکل وقت ہے ،میراخیال ہے وہ وقت آنے والا ہے جب پی ٹی آئی پر نیب کے مقدمات بنیں گے ۔نواز شریف کی صحت کے حوالے سے جس بے حسی او رمکاری کا مظاہر ہ اس حکومت نے کیا اس کوبتاتے ہوئے بھی شرم آتی ہے ۔ہم عدالت میں مچلکے جمع کراچکے ہیں ،کیا حکومت عدالت سے بڑی ہے ؟ہم غیر قانونی اور غیرآئینی کام نہیں کرینگے اورمیاں نوازشریف کے وقار کا خاص خیال رکھاجائے گا۔ بات پیسے کی نہیں عزت کی ہے ۔سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ای سی ایل پر رکھنا حکومت کاکام ہے اس میں عدالتیں بھی مداخلت نہیں کرتیں۔باہر جانا کوئی بنیادی حق نہیں ہے ۔نوازشریف کا تو ایک امتیازی کیس ہے جس کیلئے الگ راستہ نکالا جاسکتا ہے ۔پی ٹی آئی رہنما ولید اقبال نے کہا اگر فضل الرحمان کا پلان بی ہے تو حکومت کا بھی پلان بی ہوگا۔جلسے جلسوں سے کسی حکومت نے آج تک استعفی نہیں دیا۔جے یو آئی ف کے رہنما مولانا عبدالواسع نے کہا حکومت کی جانب سے ہمارے آزادی مارچ کو پرامن کہنا اچھی بات ہے ۔ ہم جمہوری حق کے مطابق احتجاج کرینگے ۔حکومت گرانا ہماری نہیں 22کروڑ عوام کی خواہش ہے جس کے مطابق ہم چلیں گے ۔