لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہاکہ فضل الرحمان وزیراعظم اورنوازشریف صدر بنیں گے ،حاصل بزنجو، محمود اچکزئی اورساروں نے چھلانگ لگادی ہے ، اس منصوبے پربہت پہلے کام شروع ہوا، اس کا ڈرافٹ پرویز رشید فضل الرحمان کے پاس لے کرگئے ، اس کا نوازشریف اورپرویز رشیدکوپتہ تھا ۔پروگرام مقابل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا گزشتہ روز پی ٹی آئی کی مجلس عاملہ کااجلاس ہواجس میں خوب لے دے ہوئی لیکن عمران خان ہے کہ یہ میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں،وزیراعظم کا آج کا بیان بچگانہ تھا ، یہ وزیراعظم کے منصب کو زیب نہیں دیتا،اپوزیشن چاہتی ہے کہ بہت بڑا منصوبہ برپا کیاجائے ،ایک خاص طرح کا ٹولہ جمع ہوگیا ہے ، میں کسی کو غدار نہیں کہہ رہا،یہ ملا سیکولر اتحاد ہے ، ان کوکسی کی تھپکی نہ ہو، میں یہ مان ہی نہیں سکتا،مولوی صاحب اورعمران خان کے دماغ میں فتور ہے ، زمینی حقائق یہ ہیں کہ مہنگائی ہے ، بے روزگاری ہے ، عوام روتے پھررہے ہیں لیکن کسی کوا س کی فکرنہیں،ملک کا کوئی مستقبل نظر نہیں آتا ،میرا خیال ہے کہ ا گر فضل الرحمان وزیراعظم بن جائیں تو میں ملک چھوڑکرچلا جائوں گا، چاہے اس کیلئے مجھے رشو ت ہی کیوں نہ دینی پڑے ۔ انہوں نے کہا یہ وہی لوگ ہیں جو کل مشرف کے ساتھ تھے ،آج عمران خان کے سا تھ ہیں،ان کا کوئی دین ا یمان نہیں ، میں پی ٹی آئی کے لوگوں سے ملتا ہوں، ان میں ہر شخص عمران خان پر تنقید کرتاہے ۔انہوں نے کہا کہ گوجرانولہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین عامر رحمان افسر تھے ،میں نے ا پنی زندگی میں ان سے بہتر کسی شخص سے ملاقات نہیں کی ، ان کو احسن جمیل گجر کے کہنے پرکل ہٹا دیاگیا۔ انہوں نے کہا پرویز الٰہی پکے وزیراعلیٰ ہیں، افسروں سے ان کارابطہ ہے ،کام کرانا آتاہے ۔ا نہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کے پیچھے چاہے اقوام متحدہ آکر کھڑی ہوجائے ، وہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔تجزیہ کار اویس توحید نے کہا حاصل بزنجو، پرویز رشید اوردیگر محب وطن سیاست دان ہیں، ان کے بارے میں ایسی بات نہیں کی جانی چاہئے ، فضل الرحمان نے اسٹیبلشمنٹ کے بغیرکبھی سیاست نہیں کی، فضل الرحمان اب ٹکرائو چاہتے ہیں ،وہ مذاکرات کے حامی نہیں ،وہ پوائنٹ آف نوریٹرن پرہیں۔ انہوں نے کہا ہماری اطلاع کے مطابق عثمان بزدار کو ہٹانے کے حوالے سے نومبر کے آخر تک کا وقت مانگا ہے ۔