اسلام آباد ( 92 نیوزرپورٹ،این این آئی، صباح نیوز) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نوازنے کہا ہے نواز شریف کے کسی نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات نہیں کی ، میری اطلاع کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات اسلام آباد نہیں پنڈی میں ہوئی ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں پیشی کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا جی ایچ کیو میں سیاسی ملاقاتوں کے حق میں نہیں ، سیاسی قیادت کو بھی نہیں جانا چاہئے ،جی ایچ کیو میں ڈنر ہوایا نہیں مجھے اس کا کوئی علم نہیں، مجھے بھی سننے میں آیا ہے لیکن میں سمجھتی ہوں سیاسی رہنمائوں کو جی ایچ کیو میں گلگت بلتستان کے ایشو پر بلایا گیا تھا جو سیاسی معاملہ ہے ، یہ معاملات پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں، جس کو بھی بات کرنا تھی اس کو پارلیمنٹ آنا چاہیئے تھا، ایسے سیاستدانوں کو نہیں جانا چاہیئے تھا ،سیاسی قیادت کو ان معاملات پر بلانا نہ سیاسی قیادت کو جانا چاہیئے ، وہ عوام کے نمائندوں کا ایشو ہے ، یہ فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں جی ایچ کیو میں نہیں۔ان کا کہنا تھانواز شریف کی صحت آپریشن کی متقاضی ہے لیکن جب تک کوروناوائرس ہے آپریشن نہیں ہوسکتا، نواز شریف کا امیون سسٹم کمزور ہے ، ان کا ادویات سے علاج جاری ہے ، اشتہاری کی درخواست پر منتخب وزیر اعظم کو نااہل کیا گیا ، یہ سوال ہم نے پہلے نہیں اٹھایا جو اٹھانا چاہئے تھا، اشتہاری جس تھانے کی حدود کا ملزم تھا اسی تھانے کی حدود میں عدالت میں پیش ہوتا تھا، جب نواز شریف کا آپریشن ہو جائے گا اور وہ باضابطہ اور مکمل طور پر صحتمندہوجا ئیں گے تو عدالتوں کے سامنے پیش بھی ہو جائیں گے اور ملک واپس بھی آجائیں گے ۔مریم نواز نے کہا شہبازشریف بہت وفادار بھائی ،وہ کبھی علیحدہ نہیں ہوں گے ،انہوں نے علیحدہ ہونا ہوتا تو آج وزیراعظم ہوتے ، نوازشریف دل کے عارضے میں مبتلا ہیں،لیکن ان کے جذبے کوکوئی بیماری نہیں ۔صحافی کی جانب سے سوال کہ ٹی وی پر آپ کی اور میاں صاحب کی تقریر چل رہی ہے تو کیا آپ کی اور اسٹیبلشمنٹ کی صلح ہو گئی مریم نواز کا کہنا تھا میڈیا بتائے کہ وہ ہماری تقریر کیوں چلارہے ہیں ، ظلم ، دبائو اور ہتھکنڈے ایک حد تک چلتے ہیں ہمیشہ نہیں چلتے ۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا آرمی چیف سے خواجہ آصف سمیت کسی رہنماکی ملاقات نہیں ہوئی، آرمی چیف سے شہبازشریف کی ملاقات معمول کے مطابق تھی جوہوتی رہتی ہے ،ان کے ساتھ ہماری خفیہ ملاقاتیں نہیں ہوئیں ، نوازشریف کوآرمی چیف سے ملاقاتوں کاپتہ تھایانہیں مجھے معلوم نہیں،مریم نوازدرست کہتی ہیں کہ معاملات پارلیمنٹ میں ڈسکس ہونے چاہئیں،آرمی چیف سے ملاقات کااے پی سی سے تعلق نہیں۔ ٹوئٹر بیان میں مریم نواز نے کہا اس شخص کو سالگرہ مبارک ہو جس نے قوم کی بے لوث اور انتھک خدمت کی۔بدترین ذاتی اور سیاسی انتقام کے باوجود اپنے بھائی سے بے لچک وفاداری کی مثال قائم کرنے والے شخص کو سالگرہ مبارک ہو کہ وہ آدمی میرے لئے باپ کی حیثیت رکھتا تھا، رکھتا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ نواز شریف اور شہباز شریف ایک تھے ،ایک ہیں اور ہمیشہ ایک رہیں گے انشااﷲ،ان کو توڑنے کے خواب دیکھنے والے خود ٹوٹ جائیں گے ، ایسے کئی آئے اور کئی گئے ۔