اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی،وقائع نگار خصوصی، نیوزایجنسیاں) پیپلزپارٹی کے مطالبہ کہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار میاں شہباز شریف کو تبدیل کیا جائے کو مسلم لیگ ن نے مسترد کر دیا ہے ۔ گزشتہ روز سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے آفس سے نکلتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے صحافیوں نے استفسار کیا کہ کیا آپ وزیراعظم کیلئے صدر ن لیگ شہبازشریف کو ووٹ دینگے ؟۔ جس پر بلاول بھٹو نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ ن کے امیدوار شہبازشریف کو تبدیل کرانے کی کوشش کرینگے ۔ قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک کے جو مسائل ہیں وہ سڑکوں کے بجائے پارلیمنٹ میں ہی حل ہوسکتے ہیں ۔ہم اپوزیشن میں رہ کر بھی ملک کی خدمت اور عوام کے مسائل کو حل کرینگے ۔ کوشش ہوگی کہ وزیر اعظم اپوزیشن کا منتخب ہو ،اگر نہ بھی ہوا تو ہم حقیقی اپوزیشن کرینگے اور ملک کے مفاد میں جو بھی ہمیں کرنا پڑا ہم وہ کرینگے ۔ پیپلزپارٹی قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا بھرپور کردار ادا کریگی ، عوامی مسائل پر بات چیت کی جائیگی، ایشوز کو اٹھایا جائیگا۔ عوام کو پارلیمنٹ سے بہت توقعات وابستہ ہیں۔پارلیمنٹ عوامی مسائل حل کر سکتی ہے ۔ایوان کو فیصلوں اور پالیسیوں کا محور و مرکز ہونا چاہئے ، یہیں پر قومی ایشوز پر بات ہونی چاہئے ۔ انتہائی خوشی ہے کہ تمام جمہوری قوتیں پارلیمنٹ میں موجود ہیں، سب عوامی مسائل پر اپنا کردار ادا کریں۔دریں اثنا مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اﷲ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے جسے ہماری پارٹی مسترد کرتی ہے ۔ شہباز شریف ہی مسلم لیگ ن کے وزارت عظمیٰ کیلئے امیدوار ہوں گے اور وزیراعظم کا الیکشن لڑیں گے ۔ن لیگ ایوان میں ڈٹ کر پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کا مقابلہ کرے گی۔ ہم ایوان میں مثبت تنقید کا عمل جاری رکھیں گے ۔علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اﷲ نے انکشاف کیا کہ پیپلزپارٹی کے وفد کی خواہش پر وزارت عظمیٰ کیلئے شہبازشریف کو امیدوار نامزد کیا گیاتھا ۔ سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی اور سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے براہ راست شہبازشریف سے ملاقات میں کہا تھا کہ وزارت عظمیٰ کا امیدوار انہیں ہی ہونا چاہئے تاکہ ڈٹ کر مقابلہ ہوسکے ۔آصف علی زرداری سے ملاقات کیلئے پارٹی کا 8رکنی وفد تشکیل دیدیا گیا ہے ،وفد متحدہ مجلس عمل سے بھی ملے گا۔ اتحادی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس کے فیصلہ کی پیپلزپارٹی کو پاسداری کرنی چاہئے ۔ پیپلزپارٹی کے وفد کی اس خواہش کا شہبازشریف نے احترام کیا جبکہ یہ نامزدگی ہونی بھی مسلم لیگ ن سے تھی ۔ اب اگر آصف زرداری شہبازشریف کو ووٹ نہیں دینا چاہ رہے تو اسکا مطلب ہے پیپلزپارٹی ن لیگ کے امیدوار کو ووٹ دینا ہی نہیں چاہتی ۔