پاکستانی سنوکر کھلاڑی محمد آصف نے انٹرنیشنل بلیئرڈ اینڈ سنوکر فیڈریشن کی ورلڈ سنوکر چمپئن شپ جیت لی۔ ترکی کے شہر انتالیہ میں پاکستانی سٹار نے فلپائن کے جیفری روڈا کو 5 کے مقابلے میں 8 فریم سے شکست دے کر ٹرافی پر قبضہ جمایا ہے۔ باصلاحیت پاکستانی کھلاڑی محمد آصف2012ء میں بھی ورلڈ چمپئن بن چکے ہیں۔ بدقسمتی سے ہونہار کھلاڑی کی اس انداز سے حوصلہ افزائی نہیں کی گئی جیسے کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں میں کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود محمد آصف نے جیت کے تسلسل کو قائم رکھا۔ 2013ء اور 2017ء میں ورلڈ ٹیم چمپئن شپ جیتنے والی ٹیم میں بھی محمد آصف شامل تھا۔ وزیراعظم عمران خان کے اقتدار میں آنے کے بعد کھیلوں سے وابستہ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی ہوئی تھی کہ اب انہیں نظرانداز نہیں کیا جائیگا بلکہ ملکی سطح پر ان کی حوصلہ افزائی کرکے دنیا بھر میں ان کیلئے کھیلوں کے دروازے کھولے جائینگے، ان کی معاشی مشکلات ختم ہو جائینگی اور ایک سپورٹس مین وزیراعظم انہیں دل کھول کر مالی سپورٹ بھی کرینگے لیکن ایک برس کا عرصہ گزرنے کے باوجود ان کے خواب شرمندہ تعبیر ہوئے ہیں نہ ہی ان کی مالی مشکلات کم ہو سکیں۔ محمد آصف نے بھی کسمپرسی کے عالم میں کھیل کو جاری رکھا اور ہمت نہیں ہاری۔ اب دوسری بار اس نوجوان نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ لہٰذا وزیراعظم اور وزیرکھیل اس نوجوان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اس کی مالی مشکلات کم کرنے میں کردار ادا کریں، ان کے لئے بجٹ مختص کریں تاکہ وہ ملک و قوم کا نام روشن کرتے رہیں۔