لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کے پی کے میں جن تین وزرا کو نکالا گیا ہے وہ پارٹی میں ہی رہیں گے ، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پارٹی پر ہماری مکمل گرفت ہے ۔پروگرام کراس ٹاک میں میزبان اسداللہ خان سیگفتگو میں انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں اسی ٹیم کے ساتھ عوام کیلئے بہتر ڈیلیورکریں، نیب نے گزشتہ بیس سالوں میں 324 ارب جبکہ ڈیڑھ سال میں 153ارب روپے کی ریکوری کی، کیا یہ فرق نہیں ہے ۔ہم روز افسروں میں تبدیلیاں کیوں کررہے ہیں اس کی وجہ یہی ہے کہ کہیں اگر کوئی کرپشن ہورہی ہے تو اس کور وکا جائے ، ملک میں کرپشن ختم نہیں کم ہوئی، ہم کوشش کررہے ہیں اس کو ختم کیاجائے ۔ تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا تحریک انصاف پارٹی نہیں بن پائی، عمران خان میں ایسی کوئی سکل نہیں کہ وہ پی ٹی آئی کو پارٹی بنادیتے ،جو لوگ موجودہ حکومت کی شفافیت کی گواہی دے رہے ہیں ان سے زیادہ کوئی کرپٹ نہیں میں یہ حلفاً کہتا ہوں، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،آٹاٹا بحران آیااس میں کرپشن نہیں ہے تو کیا ہے ۔پیپلزپارٹی کے رہنما سردار دوست محمد کھوسہ نے کہا مجھے نہیں لگتا ملک میں کوئی حکومت ہے ، جس طر ح پنجاب میں عثمان بزدار چل رہے ہیں اسی طرح وفاق میں عمران خان چل رہے ہیں ،اس حکومت میں لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے ۔تجزیہ کار ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ سازشیں اس وقت ہوتی ہیں جب صوبے میں حکومت ناکام ہوجاتی ہے ، پنجاب میں ڈیڑھ سال میں پانچ آئی جی، چھ سیکرٹری ایجوکیشن اور 31 ڈی سیز بدلے جا چکے ہیں، یہ پارٹی کے اندر دراڑیں نہیں تو کیا ہے ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر میڈیا میں بعض لوگ ایسے تھے جو حکومت کے خلاف نعرہ لگانا چاہتے تھے اور شور مچایا، جو نمبر دیا گیا وہ کچھ اہمیت کا حامل نہیں تھا جس پر یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ کرپشن بڑھی ہے ۔