اسلام آباد(خبر نگار)سپریم کورٹ آف پاکستان ای کورٹ سسٹم رکھنے والی دنیا کی پہلی سپریم کورٹ بن گئی ہے ۔پیر کو عدالت عظمیٰ نے ای کورٹ نظام کے ذریعے پہلے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے قتل کے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرکے نئی عدالتی تاریخ رقم کر دی ۔ چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس سردار طار ق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل پر مشتمل 3 رکنی بنچ نے ای کورٹ نظام کے ذریعے پہلے مقدمے کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے سماعت کے آغاز پرویڈیو لنک پر کراچی میں موجود وکلاکو مبارکباد دی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ وکلا ئکے تعاون سے نئی چیز کرنے جا رہے ہیں، ٹیکنالوجی کی دنیا میں یہ ایک بڑا قدم ہے ،ای کورٹ سے کم خرچ سے فوری انصاف ممکن ہو سکے گا،دنیا بھر میں پاکستان کی سپریم کورٹ میں ہی ای کورٹ نظام کا پہلی مرتبہ آغاز ہوا ہے ۔چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے کہا کہ ای کورٹ نظام سے سائلین پر مالی بوجھ بھی نہیں پڑے گا،سستے اور فوری انصاف کی آئینی ذمہ داری کی جانب اہم قدم اٹھا رہے ہیں، ای کورٹ سسٹم سے سائلین کے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی ۔چیف جسٹس نے کہا آج کے دن ہم نے ای کورٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے سائلین کی20 سے 25 لاکھ روپیہ کی بچت کی کیونکہ وکلا ئکو مقدمات کیلئے سائلین کے خرچ پر اسلام آباد آنا پڑتا ہے ۔کراچی رجسٹری میں موجود سپریم کورٹ بار کے صدر امان اﷲ کنرانی نے ای کورٹ کے تجربے کو سراہا اور کہا کہ بیچارے سائلین عام گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا آج عدالتی تاریخ میں نئے باب کا آغاز کر رہے ہیں،انھوں نے آئی ٹی کمیٹی کے ممبران جسٹس مشیر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ کو خراج تحسین پیش کیا اورچیئرمین و ڈی جی نادرا کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سائلین کو سستا اور فوری انصاف فراہم کرنا آئینی ذمہ داری ہے جسے پوراکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ گزشتہ روز انہوں نے ریما رکس دیئے کہ ای کورٹ سسٹم کو پورے پاکستان تک پھیلائیں گے ،اگلے مرحلے میں ای کورٹ سسٹم کوئٹہ رجسٹری میں شروع کریں گے ۔