لاہور،اسلام آباد (نامہ نگارخصوصی،لیڈی رپورٹر) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کرکے ستائیس فروری تک جواب طلب کرلیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پر سماعت کی جس میں آٹے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے پر اعتراض اٹھایا گیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نئے سوشل میڈیا رولز کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مارشل لا اتھارٹی کے حکم پر میانی صاحب قبرستان کی اراضی کے نام پر گھروں کی مسماری کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران قرار دیا کہ بادی النظر میں میانی صاحب کمیٹی نے طاقت دکھائی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، قبرستان کمیٹی یاتو لوگوں کی زمینوں کی ایکوزیشن دکھائے یا ثابت کرے کہ لوگوں نے اپنی رضا مندی سے زمینیں قبرستان کو دیں، عدالت نے آئندہ سماعت پر میانی صاحب کمیٹی کو 1962ء سے آج تک قبرستان کو منتقل کی گئی اراضی کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دئیے میانی صاحب آرڈیننس 1962ء کے تحت حکومت نے قبرستان کی حد بندی سے متعلق 2 نوٹیفیکیشن جاری کرنا تھے ،کسی ایک کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا گیا،کیسے سمجھ لیں آپ نے سیکشن 4 کی کارروائی کی؟ ۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہادونوں کارروائیوں کاریکارڈ موجود نہیں، جسٹس مسعود جہانگیر نے کہا تو ہم کیسے تصور کر لیں آپ نے قانون کے مطابق کارروائی کی۔جسٹس امیر بھٹی نے کہا قانون آپکو اس امر کا پابند بناتا ہے کہ آپ نے حتمی نوٹس جاری کرنا ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے نااہل وزیر اعظم نواز شریف کی شمیم شوگر ملز کی انکم ٹیکس ریکوری کیخلاف درخواست پر کمشنر اپیلز ان لینڈ ریونیو کو 2 ماہ میں فیصلہ کرنے اورکمشنر ان لینڈ ریونیو کو حکم امتناعی کی درخواست پر بھی فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان اور جسٹس مرزا وقاص رئوف پر مشتمل بنچ نے آشیانہ اقبال سکینڈل میں شہباز شریف کے شریک ملزم کی ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کر کے 4 مارچ کو جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے سوشل میڈیا رولز فوری معطل کرنے کی استدعا مسترد کرکے مجوز ہ سوشل میڈیاحکومتی قوانین کیخلاف کیس کی سماعت کے دور ان وزارت آئی ٹی سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا ۔