لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر ولید اقبال نے کہا ہے نیب کے قا نون میں موجود خامیوں کو دور کیاجاسکتا ہے اور کیا جانا چاہئے اس میں کوئی دورائے نہیں ۔پروگرام 92 ایٹ 8 میں میزبان سعدیہ افضال سے گفتگو میں انہوں نے کہانیب کیا اورکیوں کررہا، اس کا جواب نیب کانمائندہ یا ترجمان ہی دے سکتا ہے ،اپوزیشن کے لوگوں کو نیب کا نوٹس آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ان کے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے ۔پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری نے کہا نیب پراسیکیوشن کا کام الزام لگانا اور شواہد فراہم کرنا ہے ،شواہد فراہم نہ کرنے پر عدالت کی طرف سے سخت ریمارکس آتے رہے سپریم کورٹ نے جب نیب پر سوالات اٹھائے تو چیئرمین نیب کو چاہئے تھا کہ وہ از خود عہدہ چھوڑ دیتے ، نیب کا ادارہ بالکل جانبداری کرتارہاہے ، نیب وزیرا علیٰ پنجاب کو بلارہاہے ،یہ صرف نیب نے خبر کیلئے نوٹس جاری کیا،چیئرمین نیب عقل کل بنے ہوئے ہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما جنرل ریٹائرڈ عبدالقادربلوچ نے کہا حمزہ شہباز کی گرفتاری کو ایک سال ہوگیا لیکن ابھی تک ریفرنس نہیں آیا،شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی سال ڈیڑھ سال بعد ریفرنس آیا، حکومتی ارکان کے خلاف انکوائری کی جائے گی لیکن ان کے خلاف بھی ریفرنس دائر ہونے میں ایک سال لگ جائے گا۔مالم جبہ ، بی آر ٹی، پرویز خٹک اور اعظم خان کے خلاف ابھی تک انویسٹی گیشن شروع نہیں ہوئی، حکومتی ارکان کے خلاف نیب کی کارروائی منطقی انجام تک نہیں پہنچے گی ۔چیئرمین بزنس مین گروپ سراج قاسم تیلی نے کراچی کی صورتحال کے حوالے سے کہا گزشتہ 25 سے تیس سال سے سیاسی لوگ حکومت کررہے ہیں اگر یہ کام کرتے تو آج کراچی کا یہ حال نہ ہوتا ، این ڈی ایم اے نے تین چارروز میں جو کام کیا ہے وہ لوگوں کو نظر آرہا ہے ،اسی لئے میں نے کہاکہ کراچی کا انتظام پانچ سال کیلئے فوج کی نگرانی میں دے دیاجائے ۔ سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا میں سراج قاسم تیلی کی بات کو سپورٹ نہیں کرتا،کراچی کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ کراچی میٹرو پولیٹن کو مکمل اختیارات دیئے جائیں۔