اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ کے بعدپبلک اکائونٹس کمیٹی نے چئیرمین نیب سے بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔پبلک اکائونٹس کمیٹی اجلاس چیئرمین رانا تنویر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں پاکستان اٹامک انرجی کے مالی سال 2013-14ء کے آڈٹ اعتراضات کو نمٹا دیا گیا۔ کمیٹی نے پاکستان اٹامک انرجی حکام کے کام کوسراہا۔ ممبر کمیٹی خواجہ آصف نے کہاکہ میڈیا اور باہر کھربوں کی کرپشن کی بات ہوتی ہے اور یہاں معمولی نوعیت کے معاملے آڈٹ حکام کمیٹی کو پیش کررہے ہیں، جو کھربوں کی کرپشن کی باتیں میڈیا پر ہورہی ہیں وہ اعتراضات لائے جائیں۔ چیئرمین رانا تنویر نے کہاکہ چیئرمین نیب کو بلا کر بریفنگ لیتے ہیں کہ انہوں نے 153 ارب کی ریکوریاں کہاں سے کی ہیں، وہ کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں آکر بتائیں ۔ آڈیٹر جنرل نے کرتار پور راہداری منصوبے کے آڈٹ کے حوالے سے بتایاکہ ان کے ادارے نے ایف ڈبلیو او کو ریکارڈ کی فراہمی کے لیے خط لکھا تھاجس پر ایف ڈبلیو نے بتایاکہ یہ منصوبہ انہوں نے اپنے ذرائع سے شروع کرایا۔ منصوبہ پوسٹ فیکٹو منظوری کے لیے ایکنک کو بھیجا گیا ۔کمیٹی نے اس حوالے سے ایف ڈبلیو او کے ڈی جی کو بھی آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا ۔ اجلاس میں آڈٹ حکام نے شکوہ کیا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل آڈٹ نہیں کرنے دیتی جبکہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت اس کا آڈٹ کیا جاسکتا ہے ۔ کمیٹی نے آئندہ اجلا س میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چئیرمین کو بھی طلب کر لیا ہے ۔