اسلام آباد (این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ گزشتہ 26 ماہ کے دوران نیب نے بدعنوان عناصر سے 153 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے جبکہ متعلقہ احتساب عدالتوں میں 630 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ۔ تمام متعلقہ فریقین کی کوششوں سے بدعنوانی سے پاک پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہناسکتے ہیں ۔ نیب کی جانب سے ریکوری کو متعلقہ سرکاری محکموں اور ہزاروں متاثرین کو واپس کیا گیا اور اس میں سے ایک روپیہ بھی نیب افسروں نے وصول نہیں کیا ۔ نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کی آگاہی و تدارک کی حکمت عملی کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو نیب آرڈیننس کے سیکشن 33 سی کے تحت بدعنوانی کیخلاف آگاہی اور تدارک کی پالیسی اختیار کر سکتا ہے ۔ ملک بھر سے سکولوں اور کالجوں میں نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے 55 ہزار سے زائد کردار سازی کی انجمنیں قائم کی گئی ہیں۔ عالمی اقتصادی فورم کے عالمی مسابقتی انڈیکس رپورٹ 2019ء میں نیب کی بدعنوانی کے مضر اثرات کی روک تھام کیلئے آگاہی و تدارک کی حکمت عملی کی تعریف کی گئی ہے جوپاکستان اور نیب کیلئے قابل فخر ہے ۔ نیب کی موجودہ انتظامیہ نے بدعنوان عناصر، اشتہاریوں اور مفروروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں، نیب ’’احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے میگا کرپشن مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے ۔ نیب کی موثر آگاہی اور تدارک کی حکمت عملی کے باعث یہ فعال اور معتبر ادارہ بن چکا ہے ۔ نوجوانوں کو بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے نیب نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں جس کا مقصد ملک بھر سے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں نوجوانوں کو بدعنوانی کیخلاف جنگ کیلئے تیار کرنا ہے ۔