لاہور،اسلام آباد (آن لائن) نیب لاہور نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کھول دیا،نیب لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف ان کے دور حکومت میں چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے غیر قانونی الاٹمنٹ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس سلسلے میں اتھارٹی سے الاٹمنٹ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا ہے ۔ادھر چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے چیئرمین پالیسی بورڈ ایس ای سی پی خالد مرزا کی ایس ای سی پی بورڈ میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور خلاف قواعدتعیناتیاں کرنے کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔واضح رہے خالد مرزا نے اپنے ایک حالیہ ٹی وی انٹرویو میں بلاواسطہ طور پر نیب کی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی دانستہ کوشش کی تھی،نیب ایس ای سی پی کے قانون کے مطابق کام کرنے والے تمام افسران واہلکاران کو ہمیشہ عزت و احترام کی نظر سے دیکھتا ہے ۔چیئرمین پالیسی بور ڈ ایس ای سی پی خالد مرزا نے اپنے انٹرویو میں خود یہ اعتراف کیا کہ غلط بھرتیوں کی وجہ سے ایس ای سی پی کی صلاحیتوں پر فر ق پڑا ہے ۔ضاحت کی جاتی ہے کہ نیب کے کسی مقدمہ میں انکوائری اور تفتیش پر بے بنیاد، من گھڑت اور حقائق کے منافی پراپیگنڈہ کرنا قانو ن کی خلاف ورزی ہے جس پرمتعلقہ شخص کیخلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔