مکرمی!اخباری اطلاعات کے مطابق حکومت بجلی کے فی یونٹ قیمت میں اضافے کا ارادہ رکھتی ہے-عوام کی قوتِ خرید پہلے ہی کمرتوڑمہنگائی کے باعث ختم ہوچکی ہے۔آئے روز اشیائے خوردونوش کے نرخوں میں اضافے نے عوام کا جینا محال کردیا ہے۔ گراں فروشی،ملاوٹ اور چور بازاری کا دھندہ رمضان کے ماہِ مقدّس میں بھی بلاخوف وخطرعروج پررہا۔ اِس وقت دریاؤں میں پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے ہائیڈل بجلی کی پیداوار میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور تیل کی عالمی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کے باعث تھرمل بجلی بھی سستی بن رہی ہے- عوام کو امید تھی کہ سستی بجلی کے متعلق کوئی اعلان جلد ہی سامنے آئے گا۔ ستم تویہ ہے کہ بجلی کے بلوں پر نیلم جہلم سرچارج ابھی تک وصول کیا جا رہا ہے- حالانکہ یہ پاور پراجیکٹ طویل عرصے سے مکمل ہو کر پیداوار بھی دے رہا ہے اور بجلی پر منافع بھی حاصل کر رہا ہے۔اِس لئے اب یہ سرچارج وصول کرنے کا تو کوئی جواز باقی نہیں رہ گیا اِس لئے یہ تو فوراً ختم کر ہی دینا چاہئے۔ سستی تھرمل بجلی کا فائدہ بھی عوام کو منتقل کرنا ضروری ہے۔مزید براں اگر ریلیف دینا حکومت کے پیش ِ نظر ہو تو جی ایس ٹی بھی کم(یا ختم)کیا جا سکتا ہے۔ کم ازکم حکومت نیلم جہلم سرچارج کی وصولی تو ختم کر دے جب کہ اس کی وصولی کا مقصد پورا ہوچکا ہے۔ (جمشیدعالم صدیقی لاہور)