امریکی ریاست نیویارک کی اسمبلی نے 5فروری کو یوم کشمیر قرار دینے کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی ہے، پاکستان نے قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے انسانی حقوق کی پامالی کو چھپا نہیں سکتا۔ نیویارک اسمبلی کی قرارداد میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔ نیویارک اسمبلی میں 5فروری کو یوم کشمیر قرار دینے کی قرارداد مقبوضہ وادی کے مظلوم کشمیریوں اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے بہت بڑی کامیابی ہے اور اس بات کی علامت بھی ہے کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک تنازعہ ہی نہیں عالمی مسئلہ بھی ہے جس کا فوری طور پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ضروری ہے تاکہ کشمیری عوام کو ان کا حق خود اختیاری مل سکے۔ اس میں شبہ نہیں کہ پاکستان کے عوام، حکومت اور تمام سیاسی جماعتیں کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔پاکستان نے اپنی کامیاب خارجہ پالیسی سے کشمیر کو ایک عالمی مسئلہ بنا دیا ہے یہی وجہ ہے کہ نیویارک اسمبلی نے مسئلہ کی نوعیت اور حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا اور 5فروری کو یوم کشمیر قرار دینے کی قرارداد منظور کی ۔ امریکی کانگرس کے کئی ارکان نے بھی جوبائڈن انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت پر دبائو بڑھا کرکشمیریوں کو ان کا جائز حق دلانے میں اپنا کردار ادا کر ے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کو یہ کہنا پڑا ہے کہ کشمیر انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اور ہم اس کا فوری حل چاہتے ہیں۔