وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں دریائے راوی کے کنارے نیا شہر بسانے کے مجوزہ منصوبے کے بارے میں تجاویز کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ نے دوسرے شہروں کے قریب بھی نئے شہر آباد کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی‘ اس میں شبہ نہیں کہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی اور لوگوںکی ایک کثیر تعداد کے بڑے شہروں کا رخ کرنے کے باعث ہمارے یہاں بہت سے معاشی و معاشرتی اور ثقافتی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ موجودہ حالات میں لاہور اور دیگر بڑے شہروں کے قریب نئے شہر آباد کرنے سے ان مسائل پر قابو پانے میں بہت مدد ملے گی اس لحاظ سے یہ انتہائی مفید منصوبہ ہے جس پر فوری عملدرآمد شروع کیا جانا چاہیے اور لاہور کے ساتھ ساتھ پنجاب کے دوسرے بڑے شہروں میں آبادکاری کے مسائل پر قابو پانے کے لئے نئے شہر آباد کئے جانے چاہئیں‘ کیونکہ بقول علامہ اقبال شہر کی آبادی جس قدر بڑھتی جاتی ہے اس کی تہذیبی و اقتصادی توانائی بھی کم ہوتی جاتی ہے اور ثقافتی توانائی کی جگہ ناموزوں محرکات لے لیتے ہیں۔ لہٰذا شہری مسائل پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ بڑے شہروں کی آبادی کو مقررہ نفوس تک محدود رکھا جائے اور جب آبادی بڑھنے لگے تو اسے نئے شہر بسا کر تقسیم کر دیا جائیتاہم یہ سارا عمل بہترین منصوبہ بندی سے انجام پانا چاہیے اور نئے شہروں کے انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ ان شہروں کی آبادی کے مسائل مقامی طور پر حل کئے جا سکیں۔
نئے شہر بسانے کا مفید منصوبہ
هفته 11 جنوری 2020ء
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں دریائے راوی کے کنارے نیا شہر بسانے کے مجوزہ منصوبے کے بارے میں تجاویز کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ نے دوسرے شہروں کے قریب بھی نئے شہر آباد کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی‘ اس میں شبہ نہیں کہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی اور لوگوںکی ایک کثیر تعداد کے بڑے شہروں کا رخ کرنے کے باعث ہمارے یہاں بہت سے معاشی و معاشرتی اور ثقافتی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ موجودہ حالات میں لاہور اور دیگر بڑے شہروں کے قریب نئے شہر آباد کرنے سے ان مسائل پر قابو پانے میں بہت مدد ملے گی اس لحاظ سے یہ انتہائی مفید منصوبہ ہے جس پر فوری عملدرآمد شروع کیا جانا چاہیے اور لاہور کے ساتھ ساتھ پنجاب کے دوسرے بڑے شہروں میں آبادکاری کے مسائل پر قابو پانے کے لئے نئے شہر آباد کئے جانے چاہئیں‘ کیونکہ بقول علامہ اقبال شہر کی آبادی جس قدر بڑھتی جاتی ہے اس کی تہذیبی و اقتصادی توانائی بھی کم ہوتی جاتی ہے اور ثقافتی توانائی کی جگہ ناموزوں محرکات لے لیتے ہیں۔ لہٰذا شہری مسائل پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ بڑے شہروں کی آبادی کو مقررہ نفوس تک محدود رکھا جائے اور جب آبادی بڑھنے لگے تو اسے نئے شہر بسا کر تقسیم کر دیا جائیتاہم یہ سارا عمل بہترین منصوبہ بندی سے انجام پانا چاہیے اور نئے شہروں کے انفراسٹرکچر پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ ان شہروں کی آبادی کے مسائل مقامی طور پر حل کئے جا سکیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں هفته 11 جنوری 2020ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں