لاہور کے علاقہ باغبانپورہ سے لاپتہ ہونے والی بچی کو اس کے شادی شدہ ہمسائے نے گھر لے جا کر زیادتی کے بعد قتل کر دیا اور لاش پلاٹ میں پھینک دی‘ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ادھر سیالکوٹ میں بھی ایک خاتون زیادتی کا نشانہ بن گئی ہے۔ خواتین و بچوں سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات نے پورے معاشرے کو عدم تحفظ کا شکار بنا دیا ہے۔ خصوصاً معصوم بچیوں کو نہ صرف زیادتی کا نشانہ بنایا جاتاہے بلکہ تشویشناک پہلو یہ ہے کہ شقی القلب ملزمان انہیں قتل بھی کر رہے ہیں۔ ابھی چند روز قبل کشمورمیں بھی ایک چار پانچ سالہ بچی سے زیادتی کی گئی۔معصوم بیٹیاں معاشرے سے سوال کرتی ہیں کہ کیا صرف صنف نازک ہونا ہی ہمارا قصور بن گیا۔ معصوم بچیوں سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات جنسی طور پر بیمار معاشرے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ صورتحال بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے بھی ہماری غفلت اور غیر ذمہ داری کی عکاس ہے جو جنسی طور پر بیمار ذہنیت کے ساتھ جوان ہوتے ہیں اور معاشرے میں زیادتی کے مجرموں کا روپ دھار لیتے ہیں۔موجودہ تشویشناک صورتحال اس امر کی متقاضی ہے کہ ایسے بدکرداروں کا فوری قلع قمع کیا جائے ۔ اس سلسلہ میں قوانین میں ترمیم کر کے فوری ٹرائل کی عدالتیں جائے وقوعہ پر ہی قائم کر کے ایسے مجرموں کو موقع پر ہی سخت سزائیں سنائی جائیں اور ان کی لاشوں کو شہرکے چوراہوںمیں لٹکا دیا جا ئے تاکہ دوسروں کو عبرت ہو اور معاشرے کو ایسے جنسی درندوں سے پاک کیا جا سکے۔