لندن،پشاور،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،92نیوز رپورٹ،سپیشل رپورٹر)قائد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی طبیعت والدہ کی وفات کاسن کر مزیدخراب ہوگئی جس کے بعد فیصلہ کیاگیاکہ کسی بھی صورت ان کواس حالت میں پاکستان نہ جانے دیا جائے ،نواز شریف پاکستان آناچاہتے تھے لیکن اسحاق ڈار اور نواز شریف کے دونوں صاحبزادوں نے وطن واپسی کے فیصلے کی مخالفت کی،مریم نوازنے بھی نوازشریف سے واپس نہ آنے کی درخواست کردی،اپنی ٹویٹ میں مریم نوازنے کہاکسی حکومتی شخص میں اتنی انسانیت نہیں تھی کہ مجھ تک دادی کی وفات کی اطلاع پہنچا دیتے ، میں نے میاں صاحب کو درخواست کی ہے کہ بالکل واپس نہ آئیں،یہ ظالم اور انتقام میں اندھے لوگ ہیں جن سے کسی قسم کی انسانیت کی توقع نہیں،میاں صاحب کے سر سے ماں کا دعائوں بھرا سایہ اٹھ گیا،دادی کے انتقال کی خبر مجھے فون سروسز معطل ہونے کی وجہ سے دو گھنٹے تاخیر سے ملی، میرے والد اور گھر والے بار بار رابطے کی کوشش کرتے رہے مگر رابطہ نہ ہو سکا۔قبل ازیں مریم نواز کودادی کے انتقال کی خبر پشاور جلسے میں سٹیج پر دی گئی جس کے بعد انہوں نے خطاب نہ کیا،شرکاسے مختصرگفتگو کے بعد جاتی عمرہ پہنچ گئیں ۔ذرائع کے مطابق نوازاورشہبازشریف کے درمیان دوبارجبکہ نوازشریف اورمریم نوازکے درمیان والدہ کی وفات کے بعدابتک 8بارٹیلیفونک رابطہ ہوچکاہے ،مریم نوازبار باروالدکی خیریت دریافت کررہی ہیں۔ادھرشہبازشریف کووالدہ اور حمزہ شہباز کودادی کے انتقال کی اطلاع جیل میں دی گئی ،والدہ کے انتقال کی خبرملتے ہی شہبازشریف زاروقطارروپڑے ،انہوں نے کہااللہ تعالیٰ والدہ کوجنت الفردوس میں جگہ عطافرمائے ۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہانواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان ٹیلی فون پر محترمہ شمیم بیگم کی نماز جنازہ کے بارے میں مشاورت کی گئی، دونوں بھائی ٹیلی فونک گفتگو میں آبدیدہ ہو گئے اور ایک دوسرے کو حوصلہ کی تلقین کرتے رہے ۔