سری نگر،اسلام آباد(92نیوز رپورٹ،سپیشل رپورٹر ،ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں شہید برہان مظفر وانی کی چوتھی برسی پر مکمل ہڑتال کی گئی ،سڑکیں سنسان رہیں دنیا بھر میں احتجاج اور مظاہرے کئے گئے ۔برہان وانی کی برسی کے موقع پر مظاہرے روکنے کے لیے بھارتی فورسز نے سری نگر، بڈگام، گندربل، اننت ناگ، شوپیاں، پلوامہ، کلگام، کپواڑہ اور بارہ مولہ میں گھر گھر چھاپے مارے اور سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں،کشمیریوں نے مکمل ہڑتال کر کے وانی کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیا ،آزاد کشمیر سمیت پاکستان میں بھی دعائیہ تقاریب ،قرانی خوانی کی گئی، یوتھ فورم فار کشمیرکی جانب سے ایوان اقبال تا لاہورپریس کلب تک ریلی کا انعقاد کیا گیا ، 4 سال میں بھارتی کارروائیوں میں 1237 شہری شہید ہزاروں زخمی ہوئے ،قابض فوج نے گزشتہ روز شہید نوجوان کی لاش ورثا کے حوالے نہ کی،احتجاج کرنیوالے مظاہرین پرپیلٹ گن سے فائرنگ کر دی جس میں متعدد زخمی ہو گئے جبکہ کئی کو گرفتار کرلیا گیا ، بانڈی پورہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے بھارتی فوج کے حمایت یافتہ بی جے پی کے لیڈر شیخ وسیم باری ، ان کے والد اور بھائی کو انکی رہائش گاہ کے باہر گولی مارکر ہلاک کردیا ۔مقبوضہ کشمیر میں 4.3شدت کا زلزلہ بھی آیا جبکہ کورونا متاثرین میں اضافہ ہورہا ہے ، بھارت اور پاکستان میں برہان وانی کا نام سوشل میڈیا پرٹاپ ٹرینڈ رہا، وانی کے متعلق پیغامات، ان کی تصاویر اور ویڈیوز شئیرکی گئیں جس پر فیس بک نے انتقامی کارروائیاں کرتے ہوئے تصاویر ڈیلیٹ کردیں،کئی صارفین کوبلاک کردیا۔قابض بھارتی فوج نے 22 سالہ کشمیری رہنما برہان وانی اور ساتھیوں کو ضلع اننت ناگ اسلام آباد میں 8 جولائی 2016 کو شہید کردیا تھا جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی مزاحمتی تاریخ میں سب سے طویل مظاہروں کا آغاز ہوا۔