لندن،لاہور،اسلام آباد (92 نیوزرپورٹ،سٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں) صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ہے ڈاکٹروں نے کہاتونوازشریف کو علاج کیلئے امریکہ لے جایاجائیگا، پاکستان واپسی کی تاریخ نہیں بتاسکتا۔قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے ایون فیلڈ ہاؤس لندن میں پاکستان سے جانے والے لیگی رہنمائوں نے شہباز شریف کی قیادت میں طویل ملاقات کی۔لیگی رہنمائوں نے پارٹی قائد کی تیمارداری کی، ان کے ساتھ ناشتہ کیااوراہم امورپرمشاورت بھی کی۔ شہبازشریف نے نوازشریف کو پارٹی کے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا،اس موقع پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے تمام جماعتوں سے رابطوں اور گرینڈ تحریک شروع کرنے پر بھی مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔شہباز شریف کی زیرصدارت ایجویئر روڈ ماروش گارڈن لندن میں اہم مشاورتی اجلاس بھی ہوا جس میں پرویز رشید،خواجہ آصف، سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، خرم دستگیر،امیرمقام،احسن اقبال،مریم اورنگزیب،ایازصادق اورراناتنویرنے شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، پارلیمنٹ میں ان ہاؤس تبدیلی، احتجاجی تحریک، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن،نئے چیف الیکشن کمشنر اورالیکشن کمیشن ارکان کے تقرر اور پاکستان میں جاری کیسز پر تبادلہ خیال اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیاگیا۔شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔میڈیا سے گفتگو میں صدرمسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا ڈاکٹروں نے کہاتونوازشریف کو علاج کیلئے امریکہ لے جایاجائیگا،ابھی ڈاکٹروں سے ملناہے ،وہ چھٹیوں پر ہیں،کرسمس کے بعدڈاکٹروں سے اپائنٹمنٹ طے ہے ،چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی پروزیراعظم کو خط لکھا، وزیراعظم کے خط کا جواب بھی جواب دیدیا،کوشش ہوگی ہم خلوص کیساتھ وزیراعظم سے گفتگوکریں، بہترین امیدوارکیلئے اتفاق رائے پیداکرنے کرینگے ، پلیٹ لیٹس کنٹرول رکھنے کیلئے نوازشریف کو ادویات دی جارہی ہیں،پارٹی رہنمائوں کی ملاقات کے دوران ڈاکٹرعدنان نے نوازشریف کی صحت کے حوالے سے بریفنگ دی،پیٹ سکین کے بعد مزیدعلاج کے حوالے سے بتایاگیا،نوازشریف نے اپنے ساتھیوں اورعوام کا دعائوں کیلئے شکریہ اداکیا،اللہ نے چاہاتونوازشریف جلد صحتیاب ہونگے ۔خواجہ آصف نے کہا اجلاس میں پارلیمانی امورزیربحث آئے ،گزشتہ چندہفتوں سے جوایشوزچل رہے ہیں ان پر اورپارلیمنٹ میں درپیش مسائل پر گفتگوہوئی،شہباز شریف سے رہنمائی لی،واپس جا کرحکمت عملی طے اور پارٹی پالیسی وضع کرینگے ،عدالت کا تفصیلی فیصلہ آنے تک آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے ایشوپرکوئی تبصرہ نہیں کیاجاسکتا،نئے الیکشن کیلئے پہلامرحلہ ان ہاؤس تبدیلی ہے ،خواجہ آصف نے نیب کی کارروائیوں پرجواب دینے سے گریزکیا۔ایک ٹوئٹ میں احسن اقبال نے کہا مائنس ون ایجنڈا اپوزیشن کا نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے اندر سے نکل رہا ہے ،پی ٹی آئی کے اراکین اپوزیشن سے رابطے کر رہے ہیں ،فرینڈز آف خان کے آگے سینئر وزراء بھی بے بس ہیں، پارٹی اور حکومت میں بدترین شہنشاہیت کی شکایتیں کر رہے ہیں ، پی ٹی آئی ملک کو تو تبدیل نہ کر سکی البتہ اس کے اندر تبدیلی آ چکی ہے ۔ایک بیان میں ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا عمران صاحب ہر روز غریب عوام پر مہنگائی کا بم پھینک کر کہتے ہیں گھبرانا نہیں،عمران صاحب اپنی نالائقی، نااہلی اور مہنگائی کے ظلم سے قوم کو اور کتنا رلائیں گے ؟ ، آپ قوم کے لئے بری خبر بن چکے ،پندرہ ماہ میں گیس کی قیمت میں 200 فیصد اضافہ،جھوٹے ، نالائق اور نااہل ملک پر مسلط ہیں اور روٹی، روزگار، کاروبار، معیشت بند، کہتے ہیں گھبرانا نہیں ۔ پندرہ ماہ میں بارہ ہزار ارب کا تاریخی قرضہ ، پچیس لاکھ لوگ بے روزگار، بی آر ٹی کے کھڈے ایک ارب کے ہو گئے ،عمران صاحب پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں نہیں ملیں اور کہتے ہیں گھبرانا نہیں ، آپ اور آپ کی نالائق ٹیم نے صرف جھوٹ کو ملک میں سستا کیا ہے ۔ترجمان ن لیگ پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا پشاور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کی کے پی حکومت کی نا اہلی کا پردہ چاک کردیا،پشاور میٹرو منصوبہ بے ضابطگیوں اور انتظامی نااہلیوں کی بڑی مثال بن چکا ہے ، عمران خان منصوبے کی تحقیقات کررہے ہیں نہ تحقیقات ہونے دے رہے ہیں،اورنج لائن ٹرین کا دوبارہ افتتاح کرتے شرم آنی چاہئے ،شہبازشریف نے سو ارب میں تین میٹرو بسیں چلادیں عمران خان دوسو ارب میں ایک میٹرو بس نہیں چلاسکے ،ملک کو نا اہل اور نالائق شخص سے بچانے کا واحد حل ان ہاؤس تبدیلی یا نئے انتخابات ہیں۔ لاہور (نامہ نگار خصوصی، 92 نیوز رپورٹ) نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے بھی لندن جانے کیلئے پر تول لئے ،6 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیاہے ۔لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی، جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 9 دسمبر کو سماعت کرے گا۔ مریم نواز نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے لاہورہائیکورٹ میں دائردرخواست میں وزارت داخلہ، ایف آئی اے ، چئیرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بناکرموقف اختیار کیا کہ نیب ریفرنس میں سزا کے باوجود بیمار والدہ کو چھوڑ کر بیرون ملک سے والد کے ساتھ واپس آئی، موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا، ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا میمورنڈرم غیر قانونی ، آئین اور اعلی عدلیہ کے فیصلوں کی خلاف ورزی اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے متضادہے ، عدالتوں میں ڈیڑھ سال تک مسلسل پیش ہوتی رہی ہوں، نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عجوبہ ہے ، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، والدبیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں،ان کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے اور اس وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوں، والد کی دیکھ بھال کے لئے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں،درخواست کے حتمی فیصلے تک 6 ہفتوں کیلئے ایک بار بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے اور پاسپورٹ بھی واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا 20 اگست 2018 کا حکم غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے ۔