اسلام آباد، راولپنڈی،واشنگٹن (سپیشل رپورٹر ،وقائع نگار،لیڈی رپورٹر، نامہ نگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم عمران خان اورامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ۔ترجمان وائٹ ہاوَس کے مطابق دونوں رہنماوَں میں کوروناوائرس سے متعلق عالمی سطح پرپیداہونے والی صورتحال پربات چیت ہوئی۔دونوں رہنمائوں نے کوروناکے معاملے پرتعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنمائوں کے درمیان کورونا سے عالمی معیشت پرپڑنے والے اثرات اوراس کامقابلہ کرنے کی حکمت عملی پربات چیت ہوئی۔وزیراعظم نے وباروکنے سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے کہا وباسے نمٹنے کے علاوہ لوگوں کوبھوک سے بچانے کاچیلنج بھی درپیش ہے ۔حکومت نے وباسے متاثرہ افرادکیلئے 8ارب ڈالرکاپیکیج دیا۔آئی ایم ایف اور دوسرے فورمز پرتعاون فراہم کرنے پر وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کا شکریہ اداکیا۔ وزیراعظم نے کہا آئی ایم ایف پروگرام سے وباکے اثرات کم کرنے میں مدد ملے گی۔افغانستان میں امن اورسیاسی استحکام کیلئے پاکستان تعاون جاری رکھے گا۔افغان دھڑوں کے درمیان مذاکرات جلدشروع ہونے چاہئیں ۔صدر ٹرمپ نے کہا کوروناوباسے نمٹنے کیلئے امریکہ پاکستان سے تعاون جاری رکھے گا۔پاکستان کووینٹی لیٹرزبھی فراہم کیے جائیں گے ۔ وزیر اعظم آفس سے جاری تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں نے کورونا سے وابستہ چیلنجوں ، عالمی معیشت پراس کے مضمرات ، اور اس کے اثرات کم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ علاقائی امور اور پاک امریکہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیراعظم نے امریکہ میں کورونا سے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے پرامن اور مستحکم افغانستان کیلئے پاکستان کی مستقل حمایت اور سیاسی تصفیہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔امریکی صدرنے فون کال اور کوروناسے نمٹنے کیلئے امریکی کوششوں کی حمایت پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے امریکی امداد اور تعاون کا بھی یقین دلایا جس میں وینٹی لیٹرز کی فراہمی کیساتھ معاشی میدان میں بھی حمایت شامل ہے ۔ وزیر اعظم کے کورونا ٹیسٹ کے بارے میں آگاہی پر امریکی صدر نے فوری رزلٹ والی جد ید ترین ٹیسٹنگ مشین بھجوانے کی پیشکش کی جس پر وزیر اعظم نے ان کا شکریہ ادا کیا ۔آن لائن کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے احساس ایمرجنسی کیش انفارمیشن پورٹل کے اجراکی منظوری دیدی ۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیرِاعظم کو احساس ایمرجنسی کیش انفارمشین پورٹل کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔وزیرِاعظم نے کہا حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ مستحقین کو معاونت فراہم کی جائے ۔ وزیرِ اعظم نے احساس کیش ڈسٹری بیوشن پوائنٹ راولپنڈی کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم نے راولپنڈی میں ہلال احمر کے قائم کورونا ہسپتال کا دورہ کیا۔وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، معاونین خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ڈاکٹر ظفر مرزا اور ممبر قومی اسمبلی عامر محمود کیانی بھی وزیر اعظم کیساتھ تھے ۔چیئرمین ہلال احمر پاکستان ابرار الحق نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہلال احمر کی جانب سے لیے گئے اقدامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔بعدازاں وزیرِ اعظم نے کورونا مریضوں کیلئے قائم وارڈز کا بھی دورہ کیا اور سہولیات کا جائزہ لیا۔ وزیر اعظم کی زیرصدارت اجلاس میں معاشی محرک پیکیج کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ رقوم شفاف طریقے سے چھوٹے کاروباروں اور کورونا متاثرہ ملازمین تک پہنچ سکیں ۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر ، وزیر صنعت پیدوار حماد اظہر ، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے میٹنگ میں شرکت کی ۔ وزیر اعظم سے معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ملاقات کی اور وزارت اطلاعات کی جانب سے کورونا وائرس کے حوالے سے عوامی آگاہی مہم خصوصا ماًہ رمضان میں حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے عوام کو ترغیب دینے کے حوالے سے مرتب کی جانے والی حکمت عملی پر وزیر اعظم کو بریفنگ دی ۔معاون خصوصی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ماہ رمضان میں پی ٹی وی کی جانب سے تراویح براہ راست نشر کی جائیں گی تاکہ لوگ گھروں میں رہ کر بھی عبادت سر انجام دے سکیں۔ کورونا وائرس کے تناظر میں میڈیا ورکرز کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی ۔ وزیر اعظم نے وزارت اطلاعات ونشریات کو ہدایت کی کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے موثر عوامی آگاہی مہم کو یقینی بنایا جائے ۔ وزیرِ اعظم سے سینیٹر فیصل جاویدنے ملاقات کی اور کورونا ریلیف فنڈ کے حوالے سے آج ہونیوالی ٹیلی تھون نشریات کے حوالے سے تبادلہ خیا ل کیا۔ وزیرِ اعظم نے امید ظاہر کی کہ پوری قوم ملکراس مشن کو کامیاب بنائے گی ۔ وزیرِ اعظم سے ممبران قومی اسمبلی جنید اکبر اور صالح محمدنے ملاقات کی اور اپنے اپنے حلقوں میں کورونا وائرس کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔وزیراعظم سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں ان کے صاحبزادے عبداللہ بابر اعوان بھی شریک ہوئے ۔ ملاقات میں پارلیمانی، آئینی اورقانونی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بابر اعوان نے دونوں ایوانوں میں زیر التوا بلوں کی رپورٹ پیش کی۔ وزیرِ اعظم سے چئیرمین پشاور زلمی جاوید آفریدی نے ملاقات کی اور کاروباری برادری کو درپیش مسائل اور صنعتی عمل کو رواں رکھنے کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کیں ۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان اورامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین ٹیلیفونک رابطہ پاکستانی وقت کے مطابق شام چھ بجے ہوا ۔دونوں رہنماؤں میں کوروناسے متعلق پیدا ہونیوالی صورتحال پرگفتگوہوئی۔دونوں رہنماؤں نے کوروناوائرس کے معاملے پرتعاون بڑھانے پراتفاق کیا ۔ دوران گفتگو علاقائی سکیورٹی اور دوطرفہ معاملات پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ افغان صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی ۔امریکی صدرنے پاکستان کووینٹی لیٹردینے کی بھی پیشکش کی۔