اسلام آباد؍ مہمند؍ پشاور (سپیشل رپورٹر؍ نمائندہ 92 نیوز؍ صباح نیوز)وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں بجلی اور گیس کی قیمتیں مزید نہیں بڑھائی جائیں گی بلکہ انہیں کم کرنے کی کوشش کریں گے ،اب اچھا وقت آئے گا، مہنگائی پر قابو پاچکے ہیں، جن لوگوں نے ذخیرہ کرکے پیسہ بنایا، ان سب کو سزائیں دیں گے ، جب انسان چوری نہیں کرتا تو اس کو لندن بھاگنے کی ضرورت نہیں ہوتی ،دلیر کشمیری مسلمانوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے ، انتہا پسند آر ایس ایس کا نظریہ سب کے خلاف ہے لیکن یہ ظلم کا نظام اﷲ ختم کرے گا، افغانستان میں امن سے ہمیں فائدہ ہوگا ۔قبائلی علاقے مہمند میں احساس کفالت پروگرام کے اجرا کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا جب قبائلی علاقے پختونخوا میں ضم ہوئے اور الیکشن ہوا تو کوئی نہیں سمجھتا تھا کہ یہاں الیکشن ہوں گے ۔انہوں نے کہا اب ہمیں موقع ملا ہے کہ آپ کے علاقے میں ترقی لائیں اور اوپر اٹھائیں اور یہ سیاسی تقریر نہیں بلکہ میرا دینی فرض ہے ، پاکستان میں جہاں بھی ہمارے لوگ پیچھے رہ گئے ، چاہے بلوچستان، راجن پور و دیگر علاقے ہوں، ہم نے سب سے پہلے انہیں اوپر اٹھانا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا دنیا میں جس قوم میں انسانیت اور عدل و انصاف ہوگا، اﷲ اس قوم کو اوپر اٹھا دے گا۔مہمند کے علاقے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس علاقے میں بہترین قسم کا زیتون موجود ہے اور اس کے لئے ہم یہاں پہلے مرحلے میں زیتون کے باغات لگانے جارہے ہیں۔افغانستان کے ساتھ سرحد کھولنے کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا میرے دل سے دعا نکل رہی ہے کہ اﷲ افغانستان میں امن پیدا کرے ، میری کوشش ہوگی کہ جاتے ساتھ ہی سرحد کھلے تاکہ لوگوں کو تجارت کا فائدہ ہو۔ٹیکنالوجی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا 3 اور 4 جی مہمند کے نوجوانوں کا حق ہے ، یہ مراد سعید کی ذمہ داری لگا رہا ہوں کہ وہ ان علاقوں میں 3 اور 4 جی سروس لائیں گے ۔بجلی اور گیس کے مسائل کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا پاکستان میں آج کیوں ان دو چیزوں کا مسئلہ ہے ، کیوں بجلی اور گیس مہنگی ہوتی ہے ؟ یہ آپ لوگوں نے سمجھنا ہے ، جب ہماری حکومت آئی تو پتہ چلا کہ گزشتہ حکومت نے بجلی بنانے والی کمپنیوں سے 20 سے 30 برسوں کے معاہدے کئے ہوئے ہیں اور یہ سب معاہدے ہماری حکومت سے پہلے کے ہیں، یہ معاہدے ایسے ہیں کہ جس قیمت پر بجلی بن رہی، اس قیمت پر ہم لوگوں کو فروخت نہیں کرسکتے کیونکہ وہ بہت مہنگی بن رہی ہے ،گردشی قرضوں کے بڑھنے کی وجہ سے ہمیں قیمتیں بڑھانی پڑیں ،اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کی قیمتیں مزید نہیں بڑھانی کیونکہ لوگ مزید بوجھ برداشت نہیں کرسکتے ، کسی نہ کسی طرح قیمتوں کو کم کرنا ہے ، بجلی بنانے والوں سے بات چیت کریں گے کہ قیمتیں کم کریں کیونکہ ہم نے یا تو ملک چلانا ہے یا آپ کو پیسہ دینا ہے ۔گیس کے معاملے پر انہوں نے کہا گزشتہ حکومت نے 15 سال کا گیس کا معاہدہ کیا اور جس قیمت پر یہ معاہدہ کیا ہے ،اس کے 30 فیصد پر دنیا میں گیس فروخت ہورہی ہے لیکن ہم معاہدے کی وجہ سے یہ نہیں خرید سکتے ۔انہوں نے کہا اب فیصلہ کیا ہے کہ چاہے جو بھی ہوجائے ، گیس کی قیمت نہیں بڑھنے دینی بلکہ اسے کم کرنے کی کوشش کرنی ہے ۔اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا کبھی بھی کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا جب تک اس کے حکمران کرپٹ ہوں، کوئی بھی ملک وسائل کی کمی کی وجہ سے غریب نہیں ہوتا بلکہ وہ تب غریب ہوتا ہے جب اس کے حکمران ملک کا پیسہ چوری کرکے باہر لے جائیں، کبھی بھی اس جماعت کو ووٹ نہ دیں جس کے لیڈروں کے ملک سے باہر بڑے بڑے محلات ہوں کیونکہ آپ نے دیکھا ہے کہ سارے کا سارا ٹبر باہر بیٹھا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا جب انسان چوری نہیں کرتا تو اس کو لندن بھاگنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا میں نے جب پانامہ کی بات کی تو میرے خلاف انتقامی کارروائیاں شروع ہوئیں لیکن میں لندن نہیں بھاگا تھا،10 مہینے تک عدالت میں ایک ایک چیز اور 40،40 سال پرانے معاہدے دیئے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے قیوم سٹیڈیم پشاور میں انڈر21گیمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا زندگی مقابلہ کانا م ہے اور سپورٹس مقابلہ کرنا سکھاتی ہیں، چیمپئن وہ ہوتا ہے جو ہارنے سے ڈرتا نہیں، انسان تب ہارتا ہے جب وہ ہار مان جاتا ہے اور جو چیمپئن ہوتا ہے اس کو ہار ہرا نہیں سکتی، اگر میں سپورٹس نہ کھیلتا تو میں 22سال سیاست میں مقابلہ نہ کرتا اور میں بہت پہلے ہار مان چکا ہوتا، اگر میں نے سپورٹس سے مشکل وقت کا مقابلہ کرنا نہ سیکھا ہوتا تو یہ ڈیڑھ سال میں جو حکومت ملی ہے ،بہت پہلے میں ہاتھ کھڑا کر کے کہتا، میں مقابلہ نہیں کرسکتا اور گھر چلاجاتا،نوجوان اس پاکستانی قوم کا حصہ ہیں جس نے دنیا کی ایک عظیم ترین قوم بننا ہے اور نوجوانوں نے اسے عظیم ترین قوم بنانا ہے ۔مزیدبرآں وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں اشرف غنی کو صدر کا حلف اٹھانے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ میں ان کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔دریں اثنا وزیر اعظم نے میانوالی سے تعلق رکھنے والے صحافی انوار حسین حقی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ جب زیادہ تر لوگ پی ٹی آئی کا مذاق اڑاتے تھے ، اس وقت سے انوار حسین میرے ساتھ کھڑا رہا۔