اسلام آباد(خبرنگار خصوصی) پی ڈی ایم رہنمائوں نے کہا کہ وزیر اعظم ملکی معاملات،معیشت سے ناآشنا ، سر پر صرف انتقام سوار ہے ۔ پی ڈی ایم کے رہنماؤں راجہ پرویز اشرف، احسن اقبال، عبدالغفور حیدری اور اکرم درانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان نے سندھ پولیس کے سربراہ کے مبینہ اغوا اور آرمی چیف کی جانب سے انکوائری کی ہدایت پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ملک میں آئین کی بالادستی ہوتی تو ملک کا وزیراعظم صوبے کے وزیراعلیٰ کو ٹیلی فون کرتا ، ان سے حقیقت جاننے کی کوشش کرتا اور اسے حل کرتا،حقیقت یہ ہے کہ یہ وفاق اور صوبے کے درمیان ٹکراؤ، آئین کو توڑنے اور ملک کے اندر انتشار پیدا کرنے کی بات ہے ، ہم حکومت سندھ کے ساتھ ہیں ، سندھ پولیس کے افسران نے جو اصولی سٹینڈ لیا یہ ان کا حق تھا ، آج ملک کے وزیراعظم نے فوج کو بھی اپنی سیاست میں ملوث کردیا ہے ، فوج کا اس معاملے میں کوئی اثر ہے نہ ہونا چاہیے ، آج مصالحت کی کوشش چیف آف آرمی سٹاف کررہے ہیں، بدنصیبی ہے کہ ملک کا وزیراعظم اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے وفاق کو صوبے سے ٹکرا رہا ہے جو بڑی تشویشناک بات ہے ،آج سندھ کا ہر شخص اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتا ہے ، جس ملک کے پولیس چیف کو رات کے 4 بجے اغوا کرلیا جائے اس ملک کے عوام، پولیس اور وفاق کے صوبے سے تعلقات کا کیا بنے گا، کیا کسی نے اس بارے میں سوچا یا تشویش کا اظہار کیا یا وزیراعظم نے کوئی تقریر یا بات کی یا وزرا جو پریس کانفرنس کرتے نہیں تھکتے ، انہوں نے کچھ کہا، کیا آپ کو ملک، وفاق یا صوبوں کی پروا نہیں ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پی ڈی ایم کے جلسے میں عوام کی اتنی بڑی تعداد کو دیکھ کر وزیراعظم جھنجلا اٹھے ہیں، وہ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے محروم ہوتے جارہے ہیں،وزیراعظم منظر عام سے ایسے غائب ہیں جیسا ان کا کوئی لینا دینا نہیں، یہ بدنصیبی کی بات ہے کہ اتنا بڑا واقعہ ہوجانے کے بعد وزیراعظم کا وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی بھی ذمہ دارانہ بیان سامنے نہیں آیا بلکہ جلتی پر تیل ڈالنے کی کوشش ہورہی ہے ، تو کیا میں یہ کہوں کہ وزیراعظم جان بوجھ کر سندھ میں ایسے حالات پیدا کرر ہے ہیں ۔