روزنامہ 92نیوز کی خبر کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجاس میں حکومتی ارکان کا لوئر سکیل ملازمتوں میں کوٹہ مقرر کرنے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ عوام نے تحریک انصاف کو شفافیت اور میرٹ کی بالادستی کے نعرے پر ووٹ دیے تھے‘ عمران خان سفارش اور چہیتوں میں عہدے باٹنے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں ۔تحریک انصاف کے نوکریاں پارٹی ورکروں میں تقسیم کرنے کے الزام کو اس لئے بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت ماضی میں نوکریوں پر پابندی کے باوجود وزیر اعلیٰ کے خصوصی اختیارات استعمال کرکے ایم پی ایز اور ایم این ایز کو نوکریوں کی رشوت بانٹتی رہی ہے ۔ اس وقت بھی مسلم لیگ کے ان اقدامات کو میرٹ کی دھجیاں بکھیرنے اور میرٹ کا قتل قرار دیا جاتا تھا۔ تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے کے بعد ملک بھر کے تمام سرکاری محکموں میں میرٹ پر بھرتیوں کا اعلان کیا بلکہ ریلوے میں اہل امیدواروں کی قرعہ اندازی کے ذریعے تقرریاں بھی کی گئیں\ اس تناظر میں دیکھا جائے تو وزیر اعظم کا اپنے ارکان اسمبلی کو سرکاری نوکریوں میں کوٹہ مقرر کرنے سے انکار میرٹ اور شفافیت کی جانب خوش آئند قدم ہے بہتر ہو گا حکومت اعلیٰ سرکاری عہدوں پر تقرریاں بھی صوابدیدی اختیارات کے بجائے میرٹ پر کرے تاکہ صلاحیت کی بنیاد پر اہل لوگوں کو ملک کی خدمت کا موقع مل سکے۔