اسلام آباد( خبرنگار خصوصی)وزارت قانون نے وزارت مذہبی امورکوحجاج کے لیے تین سال کے لیے عمارتیں کرائے پرلینے سے روک دیا ہے ۔وزارت مذہبی امورکاکہناہے تین سال کیلئے عمارتیں لینے کا معاملہ کابینہ کے سامنے رکھا جا رہا ہے ، ہماری کوشش ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے تین اورپانچ سا ل کے لیے عمارتیں کرائے پرلی جائیں ،سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ہرسال حج پالیسی بناناضروری ہے ، حج کے 13 صفحات پر مشتمل فارم کو ایک صفحے کا بنا رہے ہیں ۔شگفتہ جمانی نے کہاکہ ہر کام آرڈیننس کے ذریعے کرنا ہے تو اسمبلی کو تالا لگا دیں، اگر کوئی اچھا کام کرنا چاہتے ہیں تو اسمبلی میں بل پیش کریں،وزارت مذہبی امورکی ذیلی کمیٹی کااجلاس کنوینر شگفتہ جمانی کی سربراہی میں ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان اوروزارت مذہبی امورکے افسران نے شرکت کی ۔شگفتہ جمانی نے کہاکہ سعودی حکومت ٹیکس بڑھا رہی ہے ، لگتا ہے حج پانچ لاکھ تک پہنچ جائے گا۔ وزارت مذہبی امورکے حکام نے بتایاکہ کیٹرنگ کمپنیوں کیخلاف شکایات ملیں انہیں بلیک لسٹ کر دیا ، چھ میں سے چار معلمین کو بھی بلیک لسٹ کر دیا گیا، ٹرانسپورٹ کے معاہدے ہر سال کرنا مجبوری ہے ۔جس پرشگفتہ جمانی نے کہااس سال ربیع الاول میں ویزے کیلئے 30 /30 ہزار روپے لوگوں نے ادا کیے ، عمرہ زائرین لاوارثوں کی طرح جاتے ہیں،اگر سعودی حکام وزارت مذہبی امور کی بات نہیں مانتے تو مجھے وہاں لے جائیں، عربیوں سے میں خود حجاج کو سہولیات دینے پر بات کر لونگی۔کنوینر کمیٹی نے کہا جو حجاج کچھ خریداری کر لیں انہیں پی آئی اے والے ایئرپورٹ پر ذلیل کرتے ہیں۔ وزارت مذہبی امورکے حکام نے کہاکہ کوشش ہے آئندہ سال سے حجاج سے پاسپورٹ مانگے ہی نہ جائیں ،ای ویزہ کی وجہ سے اب پاسپورٹ سعودی ایمبیسی نہیں بھجوائے جاتے ۔