اسلام آباد (سید نوید جمال؍92نیوز رپورٹ )وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نوازشریف کو وطن واپس لانے کیلئے سرگرم ہوگئے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ 4ہفتوں کیلئے گئے تھے مگر تاحال واپسی کے آثار نظر نہیں آرہے ۔فروغ نسیم اور شہزاد اکبر کو نوازشریف کے حوالے سے اہم ذمہ داری دی گئی۔دونوں وزرا کو قانونی طریقہ کار کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کو خط لکھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں نواز شریف کے باہر جانے کے معاملے پر سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کے ارکان وزیراعلیٰ پنجاب کے علاقے میں ترقیاتی بجٹ پر پھٹ پڑے ۔ذرائع کے مطابق وزرانے کہاوزیراعلیٰ عثمان بزدارنے اپنے حلقے میں 55ارب کے فنڈزجاری کئے ،پنجاب کے ایم پی ایزکوفنڈزدینے میں امتیازی سلوک کیاجارہاہے ۔مرادسعید اورعمرایوب ایک بارپھرآمنے سامنے آگئے ۔مرادسعید نے کہابجلی کے زائدبلوں پرہمارے ووٹرز ناراض ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم بھی اضافی بلوں اورمہنگائی پربول پڑے ۔وزیراعظم نے وزیرپانی و بجلی عمرایوب کو عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے کہاعوام کو بتائیں مہنگی بجلی سابقہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں عوامی مشکلات کا بھی تذکرہ ہوا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ عوام پر مہنگائی کے بوجھ کو کم کرنا ہو گا۔ بعض وزرا کی رائے تھی کہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ حلقوں میں جانا مشکل ہے ۔وزیر ریلویز شیخ رشید نے بلوں میں اضافہ اور مہنگائی پر حکومت کو انتباہ کیا اور کہا کہ عوام پر مزید بوجھ ڈالا گیا تو حکومت کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سزایافتہ اور اشتہاری ملزمان کی میڈیا پر کوریج کے معاملے کا ایجنڈے سے ہٹ کر جائزہ لیا گیا اور بیشتر ممبران نے ان لوگوں کی میڈیا کوریج پر پابندی کی حمایت کی۔