اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وزیراعظم عمران خان نے ایف بی آر کی مخالفت کو مسترد کرتے ہوئے وزارت نیشنل ہیلتھ ریگولیشن کو سگریٹ کی فروخت پر گناہ ٹیکس اورشوگرڈرنکس(بیوریجز) پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کیلئے سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔ ہیلتھ ٹیکس کے نفاذ سے سالانہ 20ارب روپے سے زائد رقم جمع ہوگی۔ یہ رقم ہیلتھ انشورنس سکیم اور مہلک امراض کے علاج معالجے پر خرچ کی جائے گی۔ وزارت نیشنل ہیلتھ ریگولیشن نے وفاقی کابینہ میں ہیلتھ لیوی بل کے ذریعے 20سگریٹ کے پیک پر 10روپے گناہ ٹیکس اور 250ملی لیٹرکی شوگر ڈرنک پر 1روپیہ فی بوتل ہیلتھ ٹیکس لگانے کی سفارش کی تھی۔92نیوزکو موصول سرکاری دستاویز کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے گناہ ٹیکس اور ہیلتھ ٹیکس کے نفاذ کی تجویز کی حمایت کی گئی ہے تاہم حیران کن طور پر ایف بی آر کی جانب سے وزارت نیشنل ہیلتھ کے بل کی مخالفت کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے وزارت قانون کی رائے کے بعد وزرات نیشنل ہیلتھ ریگولیشن کو ہدایت کی کہ ای سی سی کے اجلاس میں گناہ اور ہیلتھ ٹیکس عائد کرنے کیلئے قابل عمل اورموثر تجاویز پیش کی جائیں۔حکام کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ساتھ طے کئے گئے کنونشن کے مطابق پاکستان میں سگریٹ نوشی کی روک تھام کیلئے سالانہ بنیادوں پر اقدامات ناگزیر ہیں۔ سگریٹ نوشی میں کمی کیلئے سب سے موثر طریقہ ٹیکس ریٹ میں اضافے کے ذریعے سگریٹ مہنگا کرنا ہے ۔ سینٹ کی خصوصی کمیٹی کی جانب سے بھی سفارش کی جاچکی ہے کہ سگریٹ کی فروخت پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تیسرا سلیب فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ قومی خزانے کو سالانہ 35ارب روپے سے زائد اضافی ریونیو وصول ہوسکے ۔ ایف بی آر نے وزارت قومی صحت، وزارت تجارت، پاکستان ٹوبیکو بورڈ سے مشاورت کے بغیر ریونیو میں اضافے کے نام پر 2016-17ئمیں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تیسرا سلیب متعارف کروایا جس سے تیسرے سلیب میں آنے والے سگریٹ کی فی پیک پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 50فیصد کم ہوگئی۔ سگریٹ سستے ہونے کے نتیجے میں ڈبلیو ایچ او کے کنونشن کیخلاف سگریٹ نوشی میں اضافہ ہوگیا۔ مالی سال 2015-16ئمیں ٹوبیکو انڈسٹری سے ایف بی آر نے 114ارب روپے ٹیکس وصول کیا جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے تیسرے سلیب کے ذریعے سے ٹیکس ریٹ کم ہونے کے نتیجے میں مالی سال 2016-17ئمیں ریونیو وصولی 83ارب روپے ہوگئی۔ تیسرا سلیب متعارف کرانے کے نتیجے میں دو ٹوبیکو کمپنیوںکا سیلز ٹرن اوور 33فیصد بڑھ گیا جس سے دونوں کمپنیوں کو بھاری فائدہ جبکہ قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔ خصوصی کمیٹی نے 7ماہ کی طویل تحقیقات کے بعد سفارش کی کہ ایف بی آر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تیسرا سلیب فوری طور پر ختم کرے سے جس سے ٹوبیکو انڈسٹری سے ریونیو وصولی رواں مالی سال کے دوران بھی 120ارب روپے تک پہنچ سکتی ہے ۔ ایف بی آر وزارت صحت کی سفارشات کی روشنی میں ہرسال سگریٹ کی فروخت پر عالمی پریکٹس کے مطابق ٹیکس میں اضافہ کرکے تاکہ سگریٹ نوشی میں کمی کے عالمی معاہدے پر عملدرآمد اور قومی خزانے کو ریونیو کی مد میں سالانہ اربوں روپے کا فائدہ پہنچ سکے ۔