اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے قراردیا ہے کہ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی پر سینیٹرز کا بھرپور اعتماد انکی قائدانہ صلاحیتوں کی تصدیق ہے جبکہ ماحولیاتی تغیر اور آلودگی بڑے مسائل ہیں جن پر فوری توجہ دیناہوگی ۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روزوزیر اعظم آفس میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم نے چیئرمین سینٹ کو ایوان کا اعتماد حاصل کرنے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی سینٹ کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلانے کے حوالے سے چیئرمین سینٹ اپنی ذمہ داریاں اسی احسن طریقے سے ادا کرتے رہیں گے جن کا وہ مظاہرہ پہلے کرتے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے صادق سنجرانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپکی قیادت پر سینٹ ارکان کا بھرپور اعتماد آپکی قائدانہ صلاحیتوں اور ایوان کی کارروائی احسن طریقے سے چلائے جانے کی تصدیق ہے ۔ اس موقع پر قائد ایوان برائے ایوان بالا شبلی فراز ، وزیر دفاع پرویز خٹک اور سینیٹر بیرسٹر محمد علی خان سیف بھی موجودتھے ۔ دریں اثنا وزیر اعظم سے گورنر سندھ عمران اسمعیل نے ملاقات کی ۔وزیر اعظم آفس کے ترجمان کے مطابق ملاقات میں صوبہ سندھ کی مجموعی صورتحال خصوصاً کراچی میں حالیہ بارشوں سے عوام کو درپیش مسائل اور انکے حل کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم سے رکن پنجاب اسمبلی علیم خان نے بھی ملاقات کی جس میں صوبائی و سیاسی امور اور دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ وزیر اعظم سے علی گوہر مہر نے بھی ملاقات کی جس میں اندرون سندھ کے عوام کو درپیش مسائل اور سیاسی معاملات پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی دارالحکومت کے ماسٹر پلان کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں معاون خصوصی ذوالفقاربخاری، اسد عمر، چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد علی اور تعمیرات، ٹاؤن پلاننگ، ماحولیات، قانون و دیگر متعلقہ شعبوں سے منسلک معروف ماہرین شریک تھے ۔اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں ماضی میں ہونیوالی بے ربط تعمیرات اور بغیر کسی جامع منصوبہ بندی کے ہونیوالے پھیلاؤ اور نتیجتاً عوام الناس کو در پیش مشکلات بشمول ماحولیاتی و انتظامی مسائل پر تفصیلی گفتگوکی گئی۔ چیئرمین سی ڈی اے نے شجر کاری مہم پر بھی بریفنگ دی۔وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تغیر اور آلودگی ملک کے بڑے مسائل ہیں جن پر فوری توجہ دیناہوگی ۔ آبادی میں مسلسل اضافہ اوراسلام آباد کے پھیلاؤ سے متعلق مسائل کونظر انداز کیا گیا۔ گرین ایریاز کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات اور تعمیرات کے حوالے سے ذیلی قوانین کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے ،جبکہ اسلام آباد کے ماسٹر پلان کا ازسر نو جائزہ لینے اورمرتب کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ کے تحت اسلام آباد میں واقع کچی آبادیوں کے مکینوں کو بہتر رہائشی سہولتیں فراہم کرنے پر کام جاری ہے تاکہ وہاں کے رہائشیوں کو جدید شہری سہولتیں میسر آسکیں اور ان کا معیار زندگی بلند ہو۔دریں اثنا وزیر اعظم نے سیاحت کے حوالے سے تشکیل دی جانیوالی ٹاسک فور س کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ پا کستان میں سیاحت کے فروغ کے بے شمار مواقع موجود ہیں، ملک کے سیاحتی مقامات کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے اور سیاحوں کیلئے بین الاقوامی معیار کی سہولیات مہیا کرنے پر توجہ دی جائے ۔ سیاحتی مقامات خصوصاً سیاحتی زونز کے قیام اور انکی ترقی و ترویج کے دوران اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان مقامات کا قدرتی حسن اور ماحول متاثر نہ ہواور اس سلسلہ میں ذیلی قوانین کومرتب کرنیکا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے ۔اجلاس میں ملک میں مذہبی سیاحت کے فروغ خصوصاً با باگورونانک کی 550ویں سالگرہ کے موقع پر سکھ برادری کی ملک میں آمداور اس ضمن میں انتظامات کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی جبکہ پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی تنظیم نو کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں معاون خصوصی ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، صوبائی وزیر سیاحت پنجاب تیمور بھٹی، صوبائی وزیرسیاحت خیبرپختونخوا عاطف خان، سیکرٹری کابینہ معروف افضل، ایم ڈی پی ٹی ڈی سی انتخاب عالم و دیگر شریک تھے ۔