لاہور،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، خبر نگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کنٹرول لائن پارنہ کر نے ، ایل او سی کی طرف جانیوالوں کے غدار اور ملک دشمن ہونے سے متعلق بیان امریکی صدر ٹرمپ اوربھارتی وزیراعظم مودی کو خوش کرنے کیلئے دیا ہے ۔۔گزشتہ روزسرگودھا میں یکجہتی کشمیر مارچ سے خطا ب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اس ٹرمپ سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں جو ہم سے ثالثی کے وعدے کرتا اور کشمیر کو بھارت کا اندرونی مسئلہ قرار دیتا ہے ، ایسے جلاد کے ہاتھ میں 80لاکھ کشمیر ی مسلمانوں کی قسمت کا فیصلہ دینا اپنے پائوں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے ۔حکمران امریکہ اور چین کی طرف دیکھ رہے ہیں حالانکہ یہ تو 1970ء میں بھی ہمارے ساتھ تھے مگر آدھا ملک ٹو ٹ گیا اور یہ لوگ ہمارا تماشا دیکھتے رہے ۔ وزیر اعظم امریکہ جانے سے پہلے قومی قیادت کو اعتماد میں لیتے تو ہم ایئر پورٹ تک چھوڑنے جاتے ۔ حکمرانوں نے ہمیشہ قوم کو شرمندہ کیا ۔مسلمانوں کے قاتل واجپائی ،راجیوگاندھی اور مودی کیلئے ریڈ کارپٹ بچھاتے رہے ۔آج بھی مودی کشمیر یوں کا قتل عام کررہا ہے اور مسلم حکمران اسے ہار پہنا رہے ہیں۔ وزیر اعظم اگر واپسی پر قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو ساتھ نہ لاسکیں تو پھر انہیں بھی واپس نہیں آنا چاہئے ۔کشمیر مارچ سے امیر جماعت اسلامی شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم ،جے آئی یوتھ پاکستان کے صدر زبیر گوندل و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی موجود تھے ۔علاوہ ازیں سینیٹر سراج الحق نے مختلف عوامی اور قومی ایشوز پر سوال اورقراردادوں کے نوٹسز سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیئے ۔ وزیر اعظم کے امریکہ کے دوران ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے پیشرفت کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ اساتذہ کو درپیش مشکلات،پولیس کی زیر حراست ملزموں کیساتھ تشدد،بچوں کے اغوا اور زیادتی کے واقعات کی روک تھام ، تعلیمی اداروں میں بچیوں کو محفوظ ماحول کی فراہمی کا مطالبہ، تعلیمی اداروں میں مخلوط تعلیم ختم کرنے کا انتظام کرنیکا مطالبہ،وفاقی ملازمین کو سرکاری رہائشیں دینے ، کنٹریکٹ ملازمین کومستقل کرنیکا مطالبہ شامل ہے ۔