وزیراعظم عمران خان 20 جولائی کو امریکہ کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں۔ یقینا آپ کے علم میں یہ بات ہوگی کہ عافیہ کیلئے اٹھنے والی پہلی مضبوط اور موثر آواز عمران خان کی ہی تھی اور 2018 ء کے عام انتخابات کے دوران انہوں نے قوم سے ڈاکٹر عافیہ کو وطن واپس لانے کا نہ صرف وعدہ کیا تھابلکہ عافیہ کا نام بھی اپنے انتخابی منشور میں شامل بھی کیا تھا مگر وزیراعظم کے دورہ امریکہ شروع ہونے سے قبل ہی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق امریکہ عالمی مالیاتی ادارے پر دباو ڈال رہا ہے کہ شکیل آفریدی کی رہائی تک پاکستان کو قرضہ نہ دے جبکہ اسی وجہ سے امریکہ نے پاکستان کی تیرہ کروڑ ڈالر کی امداد پہلے ہی روکی ہوئی ہے اور شکیل آفریدی کے وکلاء نے پشاور ہائی کورٹ میں اس کی سزا کے خلاف اپیل دائرکی ہوئی ہے اور وہ رہائی کیلئے پرامید بھی ہیں۔ واضح رہے کہ عافیہ کے 5941 دن امریکی قید ناحق میں گزر چکے ہیں جن میں سے 321 دن عمران خان صاحب کی حکومت کے دوران گزر ے ہیں۔میری گذارش ہے کہ آپ حکومت اور سرکاری حکام کو عافیہ کو وطن واپس لانے کا دینی، قومی اور آئینی فریضہ ایک مرتبہ پھر یاد دلائیں۔ اطلاعات کے مطابق امریکی جیل میں عافیہ کی صحت اچھی نہیں ہے اور ان کی والدہ کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں رہتی ہے۔ عافیہ کی ماں، بچے، بھائی، بہن، اہلخانہ اور پوری پاکستانی قوم 17 سال کے طویل عرصہ سے عافیہ کی وطن واپسی کی منتظر ہے۔ (ڈاکٹر فوزیہ صدیقی)