لاہور(انور حسین سمرائ) پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے انتظامی امور اور مینجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی پر صوبائی وزیر سکول ایجوکیشن اور چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے درمیان اختلافات مزید بڑھ گئے ہیں جس کی وجہ سے ادارے کا حقیقی کام(تعلیم کا فروغ) بری طرح متاثر ہورہا ہے ۔ مراد راس ایم ڈی کو عہدے پر قائم رکھنا چاہتے ہیں جبکہ چیئرمین پیف نے ایم ڈی کو تبدیل کرنے کے لئے پنجاب حکومت کو خط لکھ دیا ۔روزنامہ 92کی تحقیقات کے مطابق چیئرمین پیف واثق قیوم عباسی نے جو پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی بھی ہیں، پنجاب حکومت کو ایک مراسلہ لکھا جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کی استحقاق کمیٹی نے ایم ڈی شمیم آصف کوایک نااہل افسرقرار دیا ، ایم ڈی نے ارکان اسمبلی کا استحقاق بھی مجروح کیا ہے ۔ انتظامی امور میں ایکٹ کی خلاف ورزی کے علاوہ ایم ڈی نے بغیر تصدیق کے پارٹنر سکولوں کے بچوں کیلئے مفت کتابوں کی فراہمی بھی روک دی اور پارٹنر سکولوں کو فنڈز بند کردیئے اور 13پارٹنر سکولوں کے ساتھ معاہدہ ختم کردیا جو اختیارات سے تجاوز ہے ۔ چیئرمین پیف نے درخواست کی کہ ایم ڈی کیخلاف اختیارات کے ناجائز استعمال، ادارے کی ساکھ کو متاثر کرنے پر پیڈا ایکٹ کے تحت انکوائری کرکے فوری طور پر معطل کیا جائے ۔پیف کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ایم ڈی نے پارٹنر سکولوں میں 2لاکھ 80ہزا ر بچوں کی تصدیق نہ ہونے پر ان کا وظیفہ بند کردیا ۔ وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم نے انکوائری کی اور اپنی فائنڈنگ میں کہا کہ بچوں کو جعلی نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ نان ویریفائیڈ ہیں۔ پیف صوبہ بھر میں رجسٹرڈ 7400 پارٹنر سکولوں کے 25لاکھ سے زائد بچوں کو وظیفہ دیتا ہے ۔صوبائی وزیر سکول ایجوکیشن مراد راس اور ایم ڈی شمیم آصف نے بار بار رابط کرنے ، ایس ایم ایس بھیجنے کے باوجود جواب نہ دیا۔ اختلافات بڑھ گئے