لاہور(انور حسین سمرائ) وزیر اعظم نے انسداد رشوت ستانی پنجاب کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل کو ایک ماہ کے اندر کارکردگی بہتر کرنے اورصوبے میں کرپشن کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے ۔ روزنامہ 92کی تحقیقات، دستاویزات کے مطابق پنجاب حکومت نے وزیر اعظم کی اجازت سے پولیس سروس سے تعلق رکھنے والے گریڈ 22کے افسر سید اعجازحسین شاہ کو بطور ڈائریکٹر جنرل انسداد رشوت ستانی 4مارچ کو تعینات کیا تاکہ صوبے میں کرپشن کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرکے میگا مالیاتی سکینڈلز میں ملوث افسران و سیاست دانوں سے لوٹی ہوئی دولت ریکور کی جائے ۔ ایوان وزیر اعظم نے پنجاب کو 500کرپٹ افسران و اہلکاروں کی فہرست بھی فراہم کی تھی تاکہ انہیں گرفتار کیا جائے ، وزیر اعظم نے ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن سے پنجاب کے سرکاری دورے کے دوران ملاقات کرکے ہدایات بھی دی تھی کہ وہ ادارے کی کارکردگی کو بڑھائیں ۔ محکمہ انسداد رشوت ستانی کے ایک سینئر افسر کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایات کے باوجود ابھی تک کوئی بھی زیر تحقیق انکوائری میں حتمی فیصلہ کیا گیا اور نہ ہی کوئی نیا میگا سکینڈل پر انکوائری شروع کی گئی ہے ، چھ ماہ میں پی کے ایل آئی سمیت میگا مالیاتی سکینڈلزمیں انکوائری مکمل ہونے کے باوجود ذمہ دار افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی منظوری نہ ہوسکی۔ ایک نجی ہائوسنگ کالونی کے خلاف انکوائری مکمل ہونے کے باوجود مقدمہ درج نہ ہوسکا، وزیر اعظم نے حکم پر انسداد رشوت ستانی سائوتھ پنجاب فارسٹ کمپنی میں ہونے والی ایک لاکھ ایکڑزسرکاری زمین کی خورد برد کیخلاف انکوائری تاحال مکمل نہ ہوسکی۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم کے حکم پر پرنسپل سیکرٹری برائے وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت انسداد رشوت ستانی کے ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے فوری طور پر مناسب اقدامات کرے اور صوبے میں کرپشن کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں ،ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن سیدا عجاز حسین شاہ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ تمام میگا سکینڈل میں کام مختلف مرحلوں پر ہو رہا ہے اور ادارہ اپنی صلاحیت و استعداد کار کے مطابق کام کررہا ہے ، کچھ تحقیقات میں مقدمات بھی درج کیے جارہے ہیں ، وزارت قانون میں اہم میٹنگ ہوئی ہے جس میں انسداد رشوت ستانی کے قوانین کا جائزہ لیا گیا ہے اور ان کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔