اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،92نیوزرپورٹ)ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نیب کے خلاف پھٹ پڑے ، نیب کے تمام افسران کے اثاثے عوام کے سامنے لانے کا اعلان کر دیا،اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہاوزیراعظم اور آرمی چیف ملک کو بچائیں ورنہ نیب پاکستان کو تباہ کر دے گا اور کسی جنگ کی ضرورت نہیں پڑے گی،کچھ مسائل ایسے ہیں جو عوام کو بتانا چاہتا تھا،پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ سینٹ آف پاکستان بھی نیب کی دھمکیوں کی زد میں ہے ،ہمارے سینیٹرز اور ایم این ایز ٹارگٹ ہو رہے ہیں اور میرے خلاف بھی ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا، مجھ پر جو ٹرانزیکشن کا الزام لگایا گیا وہ ٹرانزیکشن منگلا کور فوج کے ساتھ ہوئی،اس کا مطلب ہے فوج نے جعلی ٹرانزیکشن کی،جب ٹرانزیکشن ہوئی اس وقت کے جرنیل موجود ہیں ان سے پتہ کریں،اس قسم کے ادارے کے خلاف ہیومن والیشن کی کوئی بات نہیں کرتا،چیئرمین کہتے ہیں کئی ملین روپے وصول کرلئے ، انہیں پتہ ہونا چاہئے بلینز کا نقصان کر دیا ،منگی صاحب بولتے ہیں مجھے کوئی نہیں ہٹا سکتا ،مجھے آرمی نے بٹھایا ہے ، اب میں اس ٹرانزیکشن کو عوام کے سامنے لے کے آؤں گا، ہر چیز میڈیا پر لاؤں گا تاکہ پورے پاکستان کو پتہ چلے ،تفتیشی افسر مدثر میرے بھائی کو کال کر کے بولتا ہے پلی بارگیننگ کر لیں، تفتیشی افسر کون ہوتا ہے کال کرے ، ایک گریڈ 19 کا افسر بولتا ہے ، اس کی مجال ہے ، لوگ اپنی عزت بچانے کیلئے پلی بارگیننگ کرتے ہیں تاکہ ان کا کاروبار خراب نہ ہو، اعجاز ہارون کو کہا جاتا ہے پلی بارگیننگ کر لیں،مجھے کہا جاتا ہے آپ بزنس مین بن گئے ہیں، بتانا چاہتا ہوں میں چوتھی جنریشن ہوں جو بزنس کر رہی ہے ،آپ ضرور کرپٹ لوگوں کے خلاف ایکشن لیں،ہم آپ کے ساتھ ہیں لیکن آپ بزنس مین کے خلاف ایکشن لے کے کیا ظاہر کرنا چاہتے ہیں،ہم ڈیمانڈ کرینگے نیب کے سارے افسر اپنے اثاثے ڈیکلیئر کریں،جتنے لوگوں کے ساتھ انہوں نے پلی بارگیننگ کی ان کی فہرست بنائیں گے ،99 فیصد لوگوں نے اپنے کاروبار اور عزت بچانے کیلئے پلی بارگیننگ کی۔ میں وزیر اعظم، آرمی چیف اور چیئرمین نیب سے بھی ملوں گا،مجھ سے تحقیقات کی ویڈیو جاری کریں،آرمی چیف نے بزنس مینوں کو جی ایچ کیو بلایا اور یقین دہانی دلائی کہ زیادتی نہیں ہونے دیں گے ،وزیراعظم نے بھی یقین دہانی دلائی کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم کی جائے گی، خط میں آج سے نہیں 2018 سے خطوط لکھ رہا ہوں،میرے خطوط کا کوئی جواب نہیں آیا، صرف پنڈی سے جواب آیا ،میں نیب کے خلاف کھڑا ہو رہا ہوں اور اس کا حل نکال کر رہوں گا،ہر ہیومن رائٹس پلیٹ فارم پر نیب کے خلاف جاؤں گا،سب تفصیلات نکالیں گے نیب کی حراست میں کتنے لوگ ہلاک ہوئے ،نیب بلیک میلنگ آرگنائزیشن ہے ،لوگوں کو زبردستی نیب سیلز میں بند کرکے پلی بارگین کیلئے مجبور کیا جاتا ہے ، انجینئر منگی کہتے ہیں میں بزنس نہیں کرتا، ان سے پوچھتا ہوں کہ آخر آپ کا کیا کام ہے میرے بزنس سے ، انجینئرمنگی کہتے ہیں ہمیں پنڈی سے احکامات آتے ہیں، کس کواٹھاناورچھوڑناہے معلوم کریں نیب کویہ احکامات کون دیتاہے ۔ انجینئر منگی کو بلا کر پوچھنا چاہیے کہ ان کی تقرری کس بنیاد پر ہوئی ہے ،مجھ پر نیب والے 10 کیس کریں، میں کورٹ میں ان کے خلاف لڑوں گا، میرے پاس تو تمام ریسورسز ہیں لیکن عام آدمی نیب سے کیسے لڑے گا،لوگوں سے پلی بارگین کی زیادتی کسی خاتون سے زیادتی کرنے سے زیادہ بڑی زیادتی ہے ،نیب کے ہر آفیسر کے اثاثے میں عوام کے سامنے لاؤں گا، انسانی حقوق کمیٹی میں بھی نیب کامعاملہ اٹھایاجائے گا۔ وزیراعظم ،آرمی چیف کوخط بھی لکھ چکاہوں، چیئرمین نیب نے یقین دلایا تھا کہ تاجروں کیساتھ زیادتی نہیں ہونے دوں گا، انجینئر منگی نیب انجینئرنگ کیلئے بیٹھے ہوئے ہیں، کوئی بھی نیب کیخلاف بولتاہے تونوٹس آجاتاہے ،نیب کی وجہ سے لوگ ملک میں سرمایہ کاری کوتیارنہیں۔ دوسری جانب مانڈوی والا کے الزامات پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ کیس کا ریکارڈ طلب کرکے مزید کارروائی روکنے کا بھی حکم د یدیا۔ چیئرمین نیب نے کہا تمام پارلیمنٹیرنز کا قانون کے مطابق احترام کرتے ہیں، مکمل جانچ پڑتال کے بعد مذکورہ کیس پر مزید کارروائی کا فیصلہ ہوگا،ڈپٹی چیئرمین سینٹ سے بھی مؤقف لیا جا ئیگا، کورونا کے دوران نیب کسی ہسپتال سے ریکارڈ طلب نہیں کریگا، اگر کسی ہسپتال کا ریکارڈ منگوانا ضروری ہوگا تو حکومت سے رابطہ کیا جا ئیگا۔