اسلام آباد،لاہور( خبر نگار خصو صی ، نمائندہ خصو صی سے ، نامہ نگار خصو صی ،سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے مسلم لیگ (ن)کے قائدمحمد نواز شریف اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور یوسف رضا گیلانی کی سینٹ الیکشن میں کامیابی پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسی اتحاد سے عمران خان کو جلد اقتدار سے رخصت کریں گے ۔ دوسری جانب نواز شریف نے کہا کہ حکومت کے اپنے اراکین ہم سے رابطے میں ہیں وہ ان سے تنگ ہیں،وزیراعظم فوری مستعفی ہو جائیں۔آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے حکمت عملی سے حکومتی طاقتور امیدوار کو شکست دی ہے ، اتحادیوں کی مشاورت سے چیئرمین سینٹ کے امیدوار کا فیصلہ کرینگے ۔ تینوں رہنماؤں نے وزیراعظم سے فوری استعفے اور نئے الیکشن کا مطالبہ کیا۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے ۔نومنتخب سینیٹریوسف رضاگیلانی نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ عمران خان اپنے ہی ارکین اسمبلی پرووٹ بیچنے کا الزام لگا رہے ہیں،عمران خان نے حفیظ شیخ کوجتوانے کیلئے خزانوں کے منہ کھول دئیے ،عمران خان مجھ پرتنقیدسے قبل اپنے گریبان میں جھانکیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی طرف سے اعتماد کا ووٹ بھی ایک ڈرامہ ہے ، عدم اعتماد کب ہوگا ہم بتائیں گے ،عدم اعتماد کی حکمت عملی کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی، عمران خان کو چیلنج کرتا ہوں ہمت ہے تو پیسے لینے والوں کو جماعت سے باہر نکالیں،اب اس حکومت کوکوئی نہیں بچا سکتا، پہلے پنجاب کو بچائیں گے ،وہاں کے عوام سب سے زیادہ تنگ ہیں ،اتحادیوں کی مشاورت سے وزیراعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نوازنے پارٹی کی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہاکہ سینٹ الیکشن میں پیسہ نہیں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ چلا،نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر طاقت کے ایوان ہلا کر رکھ دئیے ۔لیگی نائب صدر مریم نواز نے بلاول بھٹو سے بھی ملاقات کی اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم نے دن میں اتنے تارے دکھائے کہ ان کوسمجھ نہیں آرہی کیاکریں،عمران خان اس الیکشن کمیشن پر تنقید کر رہے جس کوانہوں نے خودنامزدکیاتھا،ایک ہارے ہوئے شخص نے تقریر کی،انکے کانوں سے دھوا ں نکل رہا تھا۔بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم ان کٹھ پتلیوں کو پاکستان کی سیاست سے فارغ کریں گے ،بے شک کچھ لوگ حکومتی نشستوں پر بیٹھے ہیں مگر انکے دل ہمارے ساتھ ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا چند مہینوں میں اگر تمہیں جیل میں ڈالا جائے گا تو سب سہولتیں دیں گے ۔ نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے پارٹی اجلاس میں شرکت کی اور خطاب بھی کیا۔ احتساب عدالت میں پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ جب آپ عوامی مسائل حل نہیں کریں گے تو پھر ایسے ہی فیصلے آتے ہیں ،پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائیگی۔اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اور بلاول بھٹو کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں مشترکہ جدوجہد تیز کرنے پربھی اتفاق کیا گیا۔سا بق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کو اچانک سپیکر نے ختم کردیا، جس طرح چور بھاگتے ہیں اس طرح سپیکر بھاگا۔سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عبدالحفیظ شیخ کوان کے اپنے اراکین نے ہرایا ہے ،ایمانداری سے اعتماد کا ووٹ چاہتے ہیں تو صدر سے آرڈیننس کرائیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب جن کو بکاؤ مال کہہ رہے ہیں اْن سے ہی اعتماد کا ووٹ لیتے شرم آنی چاہئے ، پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ شکست کھانے کے بعد حکومت کے تمام ہتھکنڈے فضول ہیں۔پی پی رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارا اعتماد کے ووٹ سے کوئی تعلق ہوگا اور نہ ہی ہم کہیں گے کہ اعتماد کا ووٹ لیں۔ پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹرشیری رحما ن نے کہاعمران خان کی تقریرمیں لگ رہاتھا خوداعتمادی کافقدان ہے ،انہوں نے ہرادارے کوتباہ کردیا۔پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کرپشن کا بادشاہ ہے ،بتائے کون ان سے این آر او مانگ رہاہے ۔