اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی،این این آئی،92 نیوزرپورٹ)وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اپوزیشن سے مذاکرات کیلئے بنائی گئی حکومتی کمیٹی کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے ، اس پر بات نہیں ہو سکتی،کچھ مشترکہ دوستوں کے ذریعے مولانا فضل الرحمٰن کو پیغام بھجوادیا ہے ،مولانا صاحب اپنا ایجنڈا بتائیں بیٹھ کر بات ہو گی۔ کوشش ہے موجودہ صورتحال کے پیش نظر کسی سیاسی انتشار سے بچا جائے ۔ گزشتہ روزمیڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے مزید کہا کہ حکومتی کمیٹی تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کریگی لیکن کمیٹی کے نام ابھی فائنل نہیں ہوئے ۔ میں طاقت کے استعمال کے حق میں نہیں تاہم ایسا نہیں ہو سکتا کہ کوئی بھی بغیر کسی ایشو کے چڑھائی کر دے ۔ مولانا فضل الرحمٰن سے بات چیت کرکے ہی حل نکالیں گے ، اگر انکے جائز مطالبات ہیں تو حکومت انکی بات سنے گی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان مولانا فضل الرحمٰن سے براہ راست بات کرنے کیلئے مشروط طور پر تیار ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم نے پرویز خٹک کو ہدایت کی کہ مولانا کے جائز مطالبات مانے جائینگے ، مذاکرات کے دوران مولانا فضل الرحمٰن کا مثبت ردعمل آئے تو ٹیلیفون پر بات کی جا سکتی ہے ۔ راولپنڈی(رپورٹر92نیوز)وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ فضل الرحمٰن کے احتجاج پر کمیٹی بنا دی،یونیورسٹی کو ریسرچ کرنا پڑے گی ،تھیسز لکھنا پڑیں گے کہ مولانا چاہتے کیا ہیں،مولانا کوئی چی گویرا تو ہیں نہیں کہ لوگ ان سے ڈر جائیں گے ، انکو چاہیے کہ سیاستدان بنیں۔پیر مہر علی شاہ زرعی بارانی یو نیورسٹی میں کینیڈا کی یونیورسٹی آف پرنس ا یڈورڈ آئی لینڈ کے اشتراک سے ورکشاپ سے خطا ب میں فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان نے 1962 میں سپیس ٹیکنالوجی کی بنیاد رکھی،روس کے بعد ہم دوسرا ملک تھے جس نے خلا اورپھر پانی پر کام کیالیکن ہم لوگ افغان جنگ میں پھنس گئے ۔ صباح نیوز کے مطابق فواد چودھری نے کہا کہ مولانا کا حکومت سے مطالبہ پہلے استعفیٰ اور پھر مذاکرات ہیں جو بلی کے خواب میں چھیچھڑ ے ہیں ۔ مولاناکو چاہیے سیاستدانوں والا رویہ اختیار کریں، ڈنڈوں سے کوئی بھی نہیں ڈرے گا۔